پاکستان

سپریم کورٹ جج نے معافی مانگ لی

نومبر 28, 2016 2 min

سپریم کورٹ جج نے معافی مانگ لی

Reading Time: 2 minutes

نجی ٹی وی چینل دن کے خلاف توہین عدالت کے نوٹس کی سماعت کے دوران بنچ کے سربراہ جسٹس ثاقب نثار نے اپنے بارے میں وضاحتیں پیش کردیں۔ عدالت عظمی کے جج امیرہانی کی مسلم لیگ ن کے سینٹر نہال ہاشمی سے ملاقات کی خبر اور تصویر چلانے والے دن ٹی وی کے مالکان اور انتظامیہ نے سپریم کورٹ میں غیر مشروط معافی مانگی اور ان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ خبر ڈائریکٹرنیوز کی غلطی کی وجہ سے چلی جس پر انکوائری کرکے اس کو نوکری سے نکال دیا گیا ہے۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ معافی نامے میں یہ نہیں لکھا گیا کہ خبر غلط اور خودساختہ ہے، جس پر وکیل نے کہا کہ معافی نامے کو درست کرکے یہ الفاظ بھی شامل کر دیں گے اس کیلئے مہلت دی جائے۔ جسٹس ثاقب نثار نے اس موقع پر اپنے بارے میں وضاحتیں شروع کر دیں اور کہا کہ میری میز پر ایک خط آیا جس میں لکھا تھا کہ ٹی وی چینل نے میرے بارے میں کہا ہے کہ صاحب اختیار و اقتدار لوگوں کے ساتھ تعلقات ہیں اور سپریم کورٹ میں بھی تبدیلی آنے والی ہے۔ جسٹس ثاقب نثار جو کہ دسمبر کے آخرمیں چیف جسٹس بنیں گے، نے کہا کہ قسم اٹھا سکتا ہوں کہ ایسی کوئی بات نہیں۔ جسٹس ثاقب نثار نے عدالت میں کلمہ پڑھا اور کہا کہ میرا کوئی دوست نہیں، جب وقت آئے گا تو تول کر دیں گے جس کے حق میں بنتا ہے، اس سے بڑی وضاحت کی کبھی ضرورت نہیں رہی۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہم پریس کانفرنس نہیں کرسکتے، پریس ریلیز جاری نہیں کرسکتے، معاشرے میں بزرگوں اور اداروں کو عزت دی جاتی ہے، عدلیہ ریاست کا ستون ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم مقدس گائے نہیں اور نہ ہی ہمیں ہونا چاہیے مگر ہر شخص کی عزت ہے، کیا معزز جج کے خلاف خبر کامقصد عدلیہ کو عوام کی نظروں سے گرانا تھا؟۔ نجی ٹی وی کے وکیل نے کہا کہ ہم معافی مانگتے ہیں جس پر جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہم وہ نہیں جن سے معافی مانگی جائے، اللہ ہی معاف کرنے والاہے، ہم سے بھی کوتاہی ہوتی ہے اور ہم بھی اللہ سے معافی مانگتے ہیں۔ عدالت نے توہین عدالت کیس کی سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کر دی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے