متفرق خبریں

نوازشریف اور ٹرمپ کی گفتگو کے چرچے

دسمبر 1, 2016 2 min

نوازشریف اور ٹرمپ کی گفتگو کے چرچے

Reading Time: 2 minutes

پاکستانی وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے نومنتخب امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکبادی فون کے بعد جاری کیے گئے اخباری بیان کو پاکستان سمیت پوری دنیا سے حیرت سے پڑھاہے۔ امریکی وبرطانوی اخبارات نے بھی اس بیان پر تبصراتی خبریں شائع کی ہیں۔ وزیراعظم پاکستان کے دفتر سے جاری بیان میں بعض انگریزی الفاظ کا جہاں غلط استعمال ہوا ہے وہیں سب سے دلچسپ اس کی زبان اور تاثرات ہیں۔ برطانوی اخبار انڈیپنڈنٹ کے نیویارک میں نامہ نگار اینڈریو بنکومبے نے لکھاہے کہ ٹرمپ کبھی پاکستان کے وزیراعظم سے نہیں ملے مگر ان کو زبردست شخصیت قراردے رہے ہیں، اسی طرح ٹرمپ بظاہر پاکستان تو نہیں گئے مگر اس کو مواقع کی سرزمین قراردے رہے ہیں۔ مغربی میڈیا نے وزیراعظم پاکستان کے دفتر سے جاری بیان کا بھرپور آپریشن کیا ہے اور اس کو ایک زبردست مذاق سمجھا جارہا ہے۔

 وزیراعظم نواز شریف سے امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پاکستان کی خواہش پر تصفیہ طلب مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ٹیلی فون کیا اور انھیں صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔ وزیراعظم نواز شریف سے بات کرتے ہوئے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ  تصفیہ طلب مسائل کے حل کے لیے آپ جو بھی کردار چاہتے ہیں وہ ادا کرنے پر تیار ہوں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف بہترین ساکھ رکھتے ہیں اور زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں جس کے اثرات ہر شعبہ میں دیکھے جا سکتے ہیں۔ وزیراعظم کی جانب سے دورہ پاکستان کی دعوت پر امریکہ کے منتخب صدر نے کہا کہ وہ شاندار ملک کے بہترین لوگوں اور خوبصورت مقامات کا دورہ کرنا پسند کریں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم نواز شریف سے بات چیت میں ان سے جلد ملاقات کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ’ وزیراعظم آپ سے بات کرتے ہوئے ایسا لگ رہا ہے کہ ایک ایسے شخص سے بات کر رہا ہوں جسے کافی عرصے سے جانتا ہوں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم نواز شریف سے کہا کہ وہ 20 جنوری کو عہدہ صدارت سنبھالنے سے پہلے بھی جب چاہیں انھیں فون کر سکتے ہیں۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے