عالمی خبریں

بابری مسجد تنازعے پر طرفین کو تجویز

مارچ 21, 2017 < 1 min

بابری مسجد تنازعے پر طرفین کو تجویز

Reading Time: < 1 minute

بھارتی سپریم کورٹ نے ایودھیا میں رام مندر اور بابری مسجد تنازعے پر طرفین کو تجویز دی ہے کہ وہ اس کے حل کے لیے بات چیت کے ذریعے تازہ کوششیں کریں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ مذہب اور عقیدے سے وابستہ معاملہ ہے۔ عدالت نے اس کو حساس اور جذباتی معاملہ قرار دیا ہے ۔ چیف جسٹس جے ایس كھیہر نے سماعت کے دوران کہا کہ اس طرح کے مذہبی مسئلے بات چیت کے ذریعے حل کیے جا سکتے ہیں اور انھوں نے اس معاملے کے قابل قبول حل کے لیے ثالثی کی پیشکش کی۔

 بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر سبرامنیم سوامی نے عدالت عظمیٰ میں ایودھیا معاملے کی فوری طور پر سماعت کے لیے درخواست داخل کر رکھی ہے جس کے جواب میں عدالت نے یہ تبصرہ کیا ہے۔ تین رکنی بینچ نے مسٹر سوامی سے کہا کہ وہ اس بارے میں فریقین سے بات کر کے عدالت کو 31 مارچ تک آگاہ کریں۔

سنہ 2010 میں الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے فیصلہ سنایا تھا کہ جس جگہ پر رام کی مورتی رکھی ہے وہ وہیں رہے گی اور باقی زمین کو تین برابر حصوں میں تقسیم کیا جائے گا۔

 

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے