پاکستان

نہال ہاشمی پھر عدالت میں

جون 5, 2017 < 1 min

نہال ہاشمی پھر عدالت میں

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ نے توہین عدالت کے اظہار وجوہ نوٹس کا تحریری جواب دینے کیلئے نہال ہاشمی کو مہلت دیدی، مقدمے کی سماعت سولہ جون تک ملتوی کردی گئی۔
جسٹس اعجازافضل کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی عدالتی بنچ نے مقدمے کی سماعت کی۔ جسٹس اعجازافضل نے پوچھاکہ اظہار وجوہ کے نوٹس پر جواب کیوں جمع نہ کرایا۔ نہال ہاشمی نے کہاکہ مجھے ابھی تک مکمل ویڈیو اور اس کا متن نہیں مل سکا، مجھے عید کے بعد تک مہلت دی جائے، اللہ کے گھر جاناہے۔ میں اللہ سے ہی ڈرتاہوں اور جو اللہ سے ڈرتاہے اسے کسی اور سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہوتی ۔ جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ گزشتہ سماعت پر آپ عدالت میں کھڑے ہوکر جواب جمع کرنے کیلئے تیارتھے۔نہال ہاشمی نے کہاکہ گزشتہ تیس برس سے وکالت کے شعبے سے وابستہ ہوں، یہی میری روزی روٹی کا ذریعہ ہے،وکلاءتحریک کے دوران ایک سال کسی عدالت میں پیش نہیں ہوا، میرے گھر پر بھی حملہ ہواتھا، عدلیہ کی تضحیک کا سوچ بھی نہیں سکتا، سازشی اورکرپٹ لوگ ہرادارے میں موجود ہیں ان کے خلاف بولتاہوں۔ مجھے وکیل کرنے کی بھی مہلت دی جائے، کوئی میرا وکیل بننے کو تیارنہیں، سب سپریم کورٹ سے ڈرتے ہیں، مجھے لگاکہ یہ عدالت اور جج میرامقدمہ لڑیںگے، مجھے سنیں گے۔جسٹس اعجازافضل نے کہاکہ آئندہ پیر تک مہلت دے کر مقدمہ ملتوی کردیتے ہیں تو نہال ہاشمی نے کہاکہ اگلے پیر کو میں نے افطارپارٹی رکھی ہے، بکنگ کے پیسے بھی اداکرچکاہوں،جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ آپ توہین عدالت کے معاملے کو غیرسنجیدہ لے رہے ہیں، یہ نہایت سنجیدہ کیس ہے۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت سولہ جون تک ملتوی کردی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے