کالم

ایک مرتضیٰ اور بھی تھا

جولائی 1, 2017 2 min

ایک مرتضیٰ اور بھی تھا

Reading Time: 2 minutes

اعجاز منگی

مرتضیٰ کے بارے میں بہت باتیں ایسی ہیں
جو بہت سارے لوگ نہیں جانتے!
سب اس شخص کو پہچانتے ہیں جو ایک غصہ تھا
بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ وہ شخص ایک غم تھا
بہت لوگ کہیں گے وہ بیباک تھا
کم لوگ کہیں گے کہ بہت باحجاب تھا
اکثر لوگ کہیں گے وہ آگ کا شعلہ تھا
کم لوگ کہیں گے وہ شبنم تھا
اور اکثریت غلط نہیں ہوتی!!
اس اکثریت نے اس مرتضیٰ کو دیکھا
جو زبان سے کم اور ہاتھ سے زیادہ بولتا تھا
جس کے ہاتھ میں ہتھیار بہت سجتا تھا
جب وہ ایک جھٹکے سے AK47 چیمبر کرتا تھا
بہت خوبصورت خطرہ نظر آتا تھا
وہ جو پسٹل اس طرح اٹھاتا تھا
جس طرح پارٹی ختم ہونے کے بعد
خواتین پرس اٹھاتی ہیں!!
بہت بے خیالی مگر بیحد احتیاط کے ساتھ
وہ شخص سب نے دیکھا
جو Glock کے وزن سے اندازہ لگا لیتا تھا
کہ میگزین میں کتنی گولیاں باقی ہیں
وہ مرتضیٰ سب نے دیکھا
جس کا غصہ بھڑکتا ہوا شعلہ تھا
وہ مرتضیٰ بہت کم لوگوں کو نظر آیا
جو موسم خزاں میں ایک اداس پیڑ پر
برستی ہوئی شبنم تھا
شیر کی طرح دھاڑتا ہوا شخص سب نے دیکھا
فاختہ کے دل کی طرح دھڑکتا ہوا ’’میر‘‘
اس کی ماں نے دیکھا
اس کی بیٹی نے دیکھا
اس کے بیٹے نے دیکھا
اور اس اقلیت نے دیکھا
جسے وہ خاطر میں نہیں لاتا تھا!!
اکثریت نے دیکھا
ایک بلند آتش فشاں
اقلیت نے دیکھا
سرد جھیل میں جھولتا ہوا
ایک نیم گرم چاند!
اس شخص کو سب نے دیکھا
انقلاب کی مقتل جیسی اسٹیج کا
ایک سچا کردار تھا
اس شخص کو کم لوگوں نے دیکھا
جو زندگی کے میک اپ روم میں
آنکھوں میں آگ سما کر
اور ہونٹوں پر لہو لگا کر
ہر جنگ کو آخری جنگ سمجھ کر لڑتا تھا
مگر اس کے سونے سینے میں ایک امن کا ساز
ہمیشہ بجتا تھا
وہ جو دمشق میں ٹیپ رکارڈر پر
’’ہو جمالو‘‘ سنتا تھا
وہ شخص جو سونے سے قبل
’’بیٹلز‘‘ کا کیسٹ نکال کر
’’ایلوس پرسلی‘‘ کے گیت بجاتا تھا
اس مرتضیٰ کو بہت کم لوگوں نے دیکھا
وہ مرتضیٰ جو جنگ نہ تھا
وہ مرتضیٰ جو ایک ترنگ تھا
اور ایک اداس نغمہ
اور غمگین اوپیرا میں
بھیگتی ہوئی آنکھ تھا!
وہ مرتضیٰ جو رومانس تھا
وہ مرتضیٰ جو رقص تھا
جو ڈنیوب کے پانیوں میں
ایک تنہا ستارے کا عکس تھا!!
سب نے دیکھا سخت مرتضیٰ
مگر کم لوگوں نے دیکھا
وہ نرم شخص جو جذباتی لمحات میں
اپنی آنکھیں سیاہ چشمے میں چھپا لیتا تھا
وہ شخص بارود کی بو نہیں تھا
وہ شخص مہندی کی مہک تھا
وہ شخص جو تاریخ کی شادی کا
شہید دولہا ہے
وہ شخص ایک ہار بھی تھا
ایک جیت بھی تھا
وہ شخص جو ایک سرکش نعرہ تھا
وہ شخص ایک لوک گیت بھی تھا!!!
وہ شخص چھاتی میں چھپا ہوا غم بھی تھا
ایک رنج بھی تھا
ایک الم بھی تھا
اور ایک غم بھی تھا!!

ایک مرتضیٰ اور بھی تھا

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے