متفرق خبریں

چرچ میں پورن ویڈیو کی عکس بندی

اگست 16, 2017 < 1 min

چرچ میں پورن ویڈیو کی عکس بندی

Reading Time: < 1 minute

کیا ریاست کو اتنا آزاد ہونا چاہیے ؟ نیدر لینڈز میں یہ بحث اس وقت شروع ہوئی جب پراسکیوٹر نے چرچ کی جانب سے اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں تلبرگ شہر میں دو اداکاروں کے خلاف شکایت درج کروائی گئی تھی کہ انھوں نے چرچ کے اعترافی باکس میں جنسی عمل کی عکس بندی کی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ پورن فلم اگرچہ جارحانہ عمل ہے لیکن ملک میں اب توہینِ مذہب کا کوئی قانون نہیں ہے۔ مذکورہ چرچ کے پادری کا کہنا ہے کہ وہ اس فیصلے سے سخت ناخوش ہیں۔ انھوں نے اتوار کو اس حوالے سے اجتماعی معافی کے لیے دعا بھی کروائی۔ ایک دوسرے چرچ اہلکار نے بھی شکایت کی کہ ملک کے قانون میں سنجیدہ خرابی ہے۔  پادری پورن ویڈیو بنائے جانے پر پریشان ہیں کیونکہ ان کے خیال میں یہ اگر کام چرچ میں ہو سکتا ہے تو کہیں بھی ہوسکتا ہے۔ چرچ کے ایک اہلکار نے پراسیکیوٹر کے فیصلے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صاف واضح ہے کہ فلم ساز کو اعترافی باکس تک جانے کے لیے چرچ کی باڑ پھلانگنی پڑی ہو گی۔ واضح رہے کہ یہ فلم ڈچ پورن سائٹ پر چھ ماہ قبل نشر کی گئی تھی۔ فلم جنوری میں پورن اداکارہ کِم ہولاند کی سائٹ پر بھی جاری کی گئی تھی تاہم انھوں نے معذرت کرتے ہوئے ہوئے اسے ہٹا دیا اور کہا کہ یہ فلم کسی باہر کے پرڈیوسر نے بنائی ہے۔

وزراتِ انصاف کا کہنا ہے کہ ہمیں چرچ کے باہر داخلہ ممنوع ہے کا بورڈ لگانا چاہیے جس کے بعد ہی ہم اس طرح کے کام کے لیے لوگوں کو سزا دے سکتے ہیں۔ لیکن اس قسم کے سائن بورڈ لگانا مضحکہ خیز ہے۔

 

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے