پاکستان

فوج کے سربراہ نے یوم دفاع پر کیا کہا

ستمبر 6, 2017 2 min

فوج کے سربراہ نے یوم دفاع پر کیا کہا

Reading Time: 2 minutes

راولپنڈی میں یوم دفاع کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ شہداء کا خون ہم پر قرض ہے، شہداء کو بھولنے والی قوموں کو تاریخ معاف نہیں کرتی، باوردی مجاہد ہوں یا عام شہری وطن کی پکار پر ہمیشہ لبیک کہا ہے، فوج دہشت گردوں کو ختم کر سکتی ہے، انتہا پسندی پر قابو پانے کے لیے ضروری ہے کہ ہر شہری ردالفساد کا سپاہی ہو، جذبے کا تعلق صرف جنگ نہیں قومی ترقی کے ہر شعبے سے ہے، دین میں واضح حکم ہے کہ جہاد ریاست کی ذمہ داری ہے، ہم جانتے ہیں کہ پاکستان کا مطلب کیا ہے، آج قومی اتحاد وقت کی ضرورت ہے، ماضی قریب میں بہت نقصان اٹھایا، اب دشمن کی پسپائی اور ہماری کامرانی کا وقت ہے، جہاد کا حکم ریاست کے پاس ہی رہنا چاہیے، دشمن جان لے ہم کٹ مریں گے اور ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے، جو جنگ ہم پر مسلط کی گئی اس کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، اب دنیا سے کہتا ہوں کہ ‘ورلڈ ڈو مور’_ جنرل قمر جاوید نے کہا کہ عالمی طاقتیں ہمارے ہاتھ مضبوط نہیں کر سکتیں تو اپنی ناکامی کا ذمہ دار ہمیں نہ ٹھہرائیں، بلوچستان کے غیور عوام نے دہشت گردوں اور علیحدگی پسندوں کو مسترد کر دیا ہے، دشمن کوئی بھی حربہ آزما لے ہم متحد رہیں گے، ہم سے زیادہ وسائل رکھنے والے ملک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئے، سی پیک صرف پاکستان نہیں پورے خطے کا سرمایہ اور امن کی ضمانت ہے، پاکستان امن پسند ملک ہے، ہم جنگ کے خلاف ہیں لیکن برابری کی بنیاد پر تعلقات چاہتے ہیں، لائن آف کنٹرول پر نہتے کشمیریوں کو نشانہ بنانے کا عمل بند کیا جائے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان سے زیادہ کسی ملک نے کردار ادا نہیں کیا، عالمی طاقتیں الزام تراشی نہ کریں، پاکستان ذمہ دار ملک ہے، ہم ناکام ہوئے تو خطہ عدم استحکام کا شکار ہو جائے گا، افغانستان کو اپنی بساط سے زیادہ سہارا دینے کی کوشش کی ہے، کشمیریوں کی حمایت سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا، بھارت کو سمجھ لینا چاہیے کہ مقبوضہ کشمیر کی جدوجہد دراندازی کی محتاج نہیں، امریکہ سے امداد نہیں باعزت تعلقات چاہتے ہیں، ہمارے سیکورٹی تحفظات کو بھی مد نظر رکھنا ہو گا، فوج قوم کے تعاون اور حمایت کے بغیر کچھ نہیں، بھٹکے ہوئے لوگ جو کر رہے ہیں وہ جہاد نہیں فساد ہے، حکومت اور اداروں کے ساتھ ایسی اصلاحات کیلئے رابطے میں ہیں جن کے بغیر قومی ایکشن پلان مکمل نہیں ہو سکتا_

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے