پاکستان

بول کو آئی ایس آئی نے کلیرنس دی

ستمبر 18, 2017 < 1 min

بول کو آئی ایس آئی نے کلیرنس دی

Reading Time: < 1 minute

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی پیمرا بول ٹی وی کے لائسنس معاملے پر سپریم کورٹ میں ہے_

آج مقدمے کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی، پاکستان براڈ کاسٹر ایسوسی ایشن پی بی اے کی جانب سے مقدمے میں فریق بننے کی درخواست عدالت میں جمع کرا دی گئی، جس پر بول ٹی وی کے وکیل انور منصور نے کہا کہ ہمیں پی بی اے درخواست کی کاپی آج ہی موصول ہوئی، پی بی اے درخواست میں سنگین الزامات ہیں، جواب کے لیے وقت درکار ہے، جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ ایک عام سا ایشو ہے جسکا فیصلہ جلد ہو جانا چاہئے، وزارت داخلہ نے کہا کہ ہم نے سکیورٹی کلیرنس نہیں دی، آئی ایس آئی نے دی ہے، عدالت نے معاملہ وضاحت کےلیے پیمرا کو واپس بھجوایا، اس بارے ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا، جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ ہم نے وزارت داخلہ سے پوچھا تھا کہ کسی کو سیکورٹی کلیرنس دینے اور کچھ کو نہ دینے کی وجوہات بتائیں، سیکورٹی کلیرنس لازمی مگر وزارت داخلہ کو اس کا مختار کل بنانا درست نہیں، سیکیورٹی کلیرنس کے حوالے سے پسند ناپسند کی پالیسی درست نہیں، جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ گر ہم ایک چینل کےحوالے سے فیصلہ کرتے ہیں تو اس پالیسی کا اطلاق سب چینلز پر ہو گا، پی بی اے کی درخواست پر جواب کے لیے بول کو دو ہفتوں کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت 6 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی_

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے