عالمی خبریں

جنیوا میں آزاد بلوچستان

ستمبر 18, 2017 2 min

جنیوا میں آزاد بلوچستان

Reading Time: 2 minutes

سوئس شہر اور اقوام متحدہ کے دفتر جنیوا میں آزاد بلوچستان کی تشہیری مہم پر پاکستان کا سخت ردعمل سامنے آیا ہے، حکومت نے معاملہ سوئس حکومت سے اٹھایا جبکہ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب نے سوئٹزرلینڈ کے مستقل مندوب کو خط بھی لکھا ہے،  مکتوب میں جینوا میں آزاد بلوچستان کے نام سے پوسٹرز کی جانب توجہ مبزول کرائی گئی، جنیوا میں 8 روایتی جبکہ ایک ڈیجیٹل پوسٹر پیر سے آویزاں کئے گئے, خط کے مطابق ان پوسٹرز کی نگرانی اور حفاظت ایک گاڑی جی ای 971916 کرتی رہی ہے, ان پوسٹرز کو بلوچستان ہاؤس نامی تنظیم نے سپانسر کیا ہے, جبکہ ایک سوئس ایڈورٹائزنگ ایجنسی APG SA کی مدد سے آویزاں کیا گیا, خط میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے جس کی دونوں ایوانوں میں نمائندگی موجودہے, آزاد بلوچستان کا عندیہ پاکستان کی علاقائی سالمیت اور خود مختاری پر کھلا حملہ ہے,سوئٹزرلینڈ کی سرزمین سے ایسا حملہ کیا جانا انتہائی افسوسناک ہے, ان پوسٹرز کے پیچھے موجود بلوچستان ہاؤس بلوچستان لبریشن آرمی کے ساتھ منسلک ہے, خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان برطانیہ اور دیگر ممالک نے بی ایل اے کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے, پاکستانی مستقل مندوب فرخ عامل کے  خط میں موقف اپنایا گیا ہے کہ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے اس کی بہت سی سرگرمیوں کو دہشت گردی قرار دے رکھا ہے, بی ایل اے اور بلوچستان ہاؤس کی مشترکہ قیادت نے سیکیورٹی فورسز اور خواتین و بچوں سمیت پاکستانی شہریوں کے خلاف بہت سے جرائم کئے, ان جرائم میں ٹارگٹ کلنگ, قتل و غارت اور وسیع پیمانے پر قتل عام کے لیے بم دھماکے شامل ہیں, ان دہشتگردوں اور متشدد عناصر کی جانب سے پاکستان کے خلاف گھناؤنے عزائم کے لئے سوئس سرزمین کا استعمال ناقابل قبول ہے، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کی جانب سے اقوام متحدہ کے دارالحکومت جنیوا جیسے پرامن شہر میں پراپیگنڈا مہم پر شدید تحفظات ہیں, پاکستانی مستقل مندوب نے کہا کہ اپنی انتظامیہ کو جنیوا میں موجود ان تخریب کاروں اور ان سے منسلک دہشتگردوں کی موجودگی سے ہوشیار کریں, اس معاملے کی تفصیلی تحقیقات کرائی جائیں تاکہ آئندہ ایسا واقعہ دوبارہ رونما نہ ہو, پاکستانی مستقل مندوب کے مطابق سوئس حکومت ٹی ایل اے کے مقامی مددگاروں, افراد اور کمپنیوں بشمول APG SA ایڈورٹائزنگ ایجنسی کے خلاف کارروائی کرے، سوئس حکومت پاکستانی مشن اور اس کے افراد کے تحفظ کا بندوبست کرے –

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے