پاکستان

حملے کے خلاف مظاہرے

ستمبر 25, 2017 2 min

حملے کے خلاف مظاہرے

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد میں صحافی تنظیموں نے سینئر صحافی ، کالم نگار اور اینکر پرسن مطیع اللہ جان پر حملے کے خلاف مظاہرے کیے ۔
اسلام آباد پریس کے کلب کے باہر راول پنڈی اسلام آباد کے صحافیوں کی ایک بڑی تعداد نے ملک میں میڈیا پر بڑھتے حملے کی پرزور مذمت کی۔ مظاہرین نے نعرے لگائے اور حملہ آوروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ صحافیوں کے مظاہرے میں گفتگو کرتے ہوئے صحافی مطیع اللہ جان نے گزشتہ روزاپنی کار پر حملے کے حوالے سے تفصیلات بتائیں۔ ان کاکہناتھاکہ ایسی کارروائیوں سے صحافیوں کی آواز کو دبایا نہیں جاسکتا۔ مطیع اللہ جان نے کہاکہ مسلم لیگ ن کی حکومت ان تمام رپورٹس کو بھی شائع کرے جو صحافیوں پر حملوں کے بعد مختلف کمیشن نے بنائیں۔ ان کاکہناتھاکہ حامد میر کمیشن رپورٹ فوری طور پرشائع کی جائے۔
احتجاج کرتے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے سینئر صحافی واینکر پرسن حامد میر نے کہاکہ بزدل دشمن کا ہاتھ اب ہمارے بچوں تک پہنچ رہاہے اس لیے پورے ملک میں صحافیوں کو آگے آناہوگا۔ انہوں نے کہاکہ صحافی تنظیمیں آپس کے اختلافات کو ختم کرکے اتحاد و اتفاق کا راستہ اپنائیں تاکہ دشمن کو کھل کر پیغام دیاجاسکے۔ حامد میر نے کہاکہ دشمنی کے بھی کچھ اصول ہوتے ہیں مگر اظہار رائے کی آزادی کا دشمن انتہائی گھٹیا اور کمینہ ہے جس کے کوئی اصول نہیں اوروہ بچوں کو نشانہ بناکر ہمیں ڈرانا چاہتاہے۔
مظاہرین سے پی ایف یوجے کے ایک دھڑے کے سربراہ افضل بٹ نے کہاکہ ہم ان تمام قوتوں کو جو آزادی اظہار کے خلاف ہیں بتانا چاہتے ہیں کہ ہم ایک ہیں، ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں۔ سینئر صحافیوں نے مظاہرے میں اس بات کر اتفا ق کیاکہ صحافیوں پر حملوں میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئے پولیس اور امن وامان کے ذمہ دار اداروں پر دباﺅ بڑھایا جائے گا اور آئندہ اس طرح کے تمام حملوں کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کیلئے صحافیوں کی کمیٹی بنائے جائے گی جو ان واقعات کی تحقیقات میں پیش رفت پر نظر رکھے گی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے