پاکستان

حملے کے خلاف ایوان سے بائیکاٹ

اکتوبر 3, 2017 < 1 min

حملے کے خلاف ایوان سے بائیکاٹ

Reading Time: < 1 minute

جس جمہوریت میں برسرِ اقتدار جماعت کے وزیر داخلہ کو ایک معمولی اہلکار دروازے پر روک لے وہاں صحافیوں کے تحفظ کے لیے کچھ مانگ نہیں کی جا سکتی مگر چیزوں کو ریکارڈ پر رکھنے کے لیے وقت نیوز کے سینئر اینکر پرسن مطیع الله جان پر حمله کے خلاف صحافیوں نے احتجاج کرتے ہوئے قومی اسمبلی کی پریس گیلیری سے ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا،

ڈپٹی سپیکر نے راؤ اجمل اور میاں منان کو صحافیوں سے مذاکرات کے لئے بھجوایا، میاں عبدالمنان نے کہا کہ مطیع الله پر حمله هم پر حمله هے، اس معاملے کو ذاتی حیثیت میں لیں گے، کابینه اجلاس کے فورا بعد اس معاملے پر وزیر داخله کو آگاه کیا جائے گا، ایسے معاملات سے نمٹنے کے لئے فوکل پرسن کی تجویز سے اتفاق کرتے هیں، اگر مطیع الله معاملے پر صحافیوں کے تحفظات دو دن میں دور نه هوئے تو ان کے ساتھ میں بھی احتجاج میں شامل هونگا, میاں عبدالمنان کی یقین دهانی کے بعد صدر پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن نے احتجاج اور اجلاس بائیکاٹ ختم کرنے کا اعلان کردیا اور کہا کہ همیں امید هے که حکومت اپنی یقین دهانی پر عملدرأمد کرائے گی,

احتساب عدالت سے صحافیوں کو نکالے جانے پر میاں عبدالمنان کا دلچسپ تبصره بھی اس موقع پر سامنے آیا، انہوں نے کہا کہ آپ کو احتساب عدالت سے نکالا گیا اور اب الله کا شکر هے همیں بھی نکال دیاگیا _

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے