پاکستان

قومی اسمبلی میں فلم

اکتوبر 9, 2017 < 1 min

قومی اسمبلی میں فلم

Reading Time: < 1 minute

فلمیں چلانا پاکستان میں بطور محاورہ کچھ عرصے سے استعمال ہونا شروع ہوا ہے مگر حقیقت بھی یہی ہے کہ ہمارے ہاں ہر شعبے میں فلمیں چلائی جارہی ہیں یعنی دھوکے دیے جا رہے ہیں، ایسی ہی ایک فلم کا تزکرہ قومی اسمبلی میں آج وقفہ سوالات کے دوران ہوا _

قومی اسمبلی  اجلاس میں وقفه سوالات کے دوران پی آئی اے کے جرمنی میں میوزیم کو فروخت کئے جانے والے جهاز کا معمه بھی حل ہو گیا جب انتهائی سنجیده سوال کو وزیر پارلیمانی امور کی غیر سنجیدگی نے موخر کرا دیا، شازیه مری کے سوال پر شیخ آفتاب نے لطیفه سنا دیا تو ایوان میں پهر قہقہہ لگ گیا تو شازیه مری او شیریں مزاری کا اظهار برهم سامنے آیا،

شیخ آفتاب نے بتایا کہ پاکستان سے ایک طیاره مالٹا فلم کی شوٹنگ کے لئے لے جایا گیا، فلم کےلئے طیاره کو 23.9 ملین روپے کرایه پر لے جایا گیا، واپسی پر طیاره پی آئی اے کے سابق سی ای او جرمنی لے گئے، طیارے کو جرمنی میں میوزیم کو فروخت کر دیا گیا لیکن رقم آج تک نهیں ملی، اس دوران قومی اسمبلی کی پچھلی نشستوں سے آواز آئی کہ فلم کا نام بتایا جائے، شیخ آفتاب برجستہ بولے کہ اس سے بڑی کوئی فلم هے جو یهاں چل رهی ہے، شیخ آفتاب کے  جواب پراپوزیشن ارکان کا اظهار برهم سامنے آیا تو ڈپٹی سپیکرنے صورتحال کو بھانپتے هوئے سوال موخر کر دیا، ڈپٹی سپیکر نے آنکھ کے اشارے سے پارلیمانی امور کے وزیر کو نشست پر بٹھا دیا _

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے