عالمی خبریں

ایران اور امریکا کی لفظی جنگ

اکتوبر 10, 2017 2 min

ایران اور امریکا کی لفظی جنگ

Reading Time: 2 minutes

ایران اور امریکا کے درمیان بیانات کی جنگ میں ایک بار پھر تیزی آگئی ہے ۔ تازہ ترین بیان کے مطابق نے ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان بارہم قاسمی نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ امریکہ جوہری معاہدہ ختم کرنے کی اسٹریٹیجک غلطی نہیں کرے گا۔ ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترجمان نے کہا کہ ‘امریکہ نے اگر ایسا کیا، تو ایران کا ردعمل بھی فیصلہ کن، مستحکم اور منہ توڑ ہو گا اور امریکہ کو تمام نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ایرانی ترجمان نے کہا ہے کہ اگر ایرانی سکیورٹی فورس پاسدارانِ انقلاب کو دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل کیا گیا تو ایران اس کا منہ توڑ جواب دے گا۔

ایران کو خدشہ ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ رواں ماہ ایران کے جوہری معاہدے کی توثیق نہیں کریں گے تاہم امریکہ اس معاہدے سے علیحدہ نہیں ہو گا۔ جوہری معاہدے کی توثیق نہ کیے جانے پر امریکی کانگریس ایران پر پابندیاں عائد کر سکتی ہے۔ صدر ٹرمپ سے ایران کو یہ خدشہ بھی ہے کہ وہ سخت پالیسی اپناتے ہوئے ایران کی طاقتور ترین سکیورٹی فورس پاسدارانِ انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیں۔

پاسداران انقلاب سے وابستہ مختلف افراد اور کمپنیاں پہلے ہی امریکہ کی غیر ملکی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر محمد علی جعفری نے کہا کہ اگر امریکہ کی پاسدارانِ انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کی احمقانہ اقدام کی خبر درست ہے تو پھر دنیا بھر میں امریکی افواج بھی شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کی طرح ہے۔

دوسری جانب مغربی ممالک کا کہنا ہے کہ امریکہ کی پاسدارانِ انقلاب پر پابندی سے عراق اور شام میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے خلاف تہران اور واشنگٹن کی مشترکہ کارروائی میں کمی آئے گی۔

یاد رہے کہ ایران اور مغربی ممالک کے مابین طے والے جوہری معاہدے کے تحت ایران اپنے جوہری پروگرام کو 2025 تک منجمد کرنے پر متفق ہوا تھا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے