پاکستان

مفتی عبدالقوی کے وارنٹ جاری

اکتوبر 12, 2017 2 min

مفتی عبدالقوی کے وارنٹ جاری

Reading Time: 2 minutes

ملتان کی عدالت نے قندیل بلوچ قتل کیس میں مذہبی رہنما مفتی عبدالقوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔ عدالت نے یہ وارنٹ اس مقدمے کی تفتیش کرنے والی ٹیم کی درخواست پر جاری کیے ہیں۔ مقدمے میں تفتیشی ٹیم کی طرف سے نامکمل چالان پیش کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا تو تفتیشی افسر نے بتایا کہ مقدمے میں مفتی عبدالقوی کو متعدد بار شامل تفتیش ہونے کے لیے کہا گیا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔

 

عدالت سے استدعا کی گئی کہ مفتی عبدالقوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں تو عدالت نے منظور کرتے ہوئے مفتی کو 17 اکتوبر کو پیش کرنے کا حکم دیا۔

واضح رہے کہ اسی عدالت نے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے سے قبل ہی مفتی عبدالقوی کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست بھی منظور کرلی تھی۔ ملزم نے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دی تھی جو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے پر منظور کرلی گئی۔ دوسری جانب مفتی عبدالقوی نے کہا ہے کہ پولیس کے سامنے پیش ہونے کو تیار ہوں۔ مفتی کے مطابق جب قندیل بلوچ کو قتل کیا گیا وہ لاہور میں موجود تھے۔

 

قندیل بلوچ کے قتل سے پہلے مفتی عبدالقوی کی مقتولہ کے ساتھ سوشل میڈیا پر تصاویر شائع ہوئیں تھیں جس کے بعد اُن کی رویت ہلال کمیٹی کی رکنیت معطل کردی گئی تھی۔ گذشتہ برس جولائی میں قندیل بلوچ کو مبینہ طور پر ان کے بھائی وسیم نے غیرت کے نام پر قتل کردیا تھا جبکہ اس مقدمے میں مقتولہ کا کزن حق نواز بھی مبینبہ طور پر شامل تھا۔ یہ دونوں ملزمان اس وقت ملتان جیل میں ہیں۔

پولیس نے مقتولہ کے والد کے بیان پر دو ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا اور جن دو افراد کے خلاف مقدمہ درج ہوا وہ کوئی اور نہیں بلکہ قندیل بلوچ کے دو حقیقی بھائی تھے۔

 

یاد رہے کہ مقتولہ کے والد نے کہا تھا کہ ان کا بیٹا اسلم اصل ملزم ہے جس کے کہنے پر چھوٹے بیٹے وسیم نے قتل کیا ۔ ملزم اسلم اس وقت فوج میں تعینات ہے اور عدالت نے اس کو اشتہاری قرار دینے سے متعلق کارروائی شروع نہیں کی ۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے