پاکستان

گلالئی کی جیت

اکتوبر 24, 2017 2 min

گلالئی کی جیت

Reading Time: 2 minutes

الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی کی رکنیت منسوخ کرنے کے لیے پارٹی کے چیئرمین عمران خان کی طرف سے بھیجا گیا ریفرنس مسترد کرتے ہوئے عائشہ گلالئی کی رکنیت کو بحال رکھا ہے ۔الیکشن کمشن کے پانچ رکنی بینچ نے اس ریفرنس پر فیصلہ تین دو کی اکثریت سے دیا۔ چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا خان کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کے دائر کیے گئے ریفرنس کی سماعت کی۔ جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا خان کے علاوہ صوبہ خیبر پختونخوا اور صوبہ سندھ سے الیکشن کمیشن کے ممبران نے عائشہ گلالئی کی رکنیت کو بحال رکھا جبکہ صوبہ پنجاب اور صوبہ بلوچستان سے ارکان نے اس فیصلے سے اختلاف کیا۔ عمران خان کے وکیل سکندر مہمند کے جوابی دلائل میں سپریم کورٹ کے آرٹیکل 63 کے تحت دو فیصلوں کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کرا دی۔ اُنھوں نے کہا کہ یہ دونوں فیصلے پارٹی فیصلوں سے انحراف سے متعلق تھے جنہیں سپریم کورٹ نے کالعدم قرار دے دیا تھا۔ عائشہ گلالئی کے وکیل کا کہنا تھا کہ جس روز قائد ایوان کا انتخاب ہونا تھا اس روز ان کی موکلہ طبعیت کی ناسازی کی وجہ سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک نہیں ہوئیں۔ انھوں نے کہا کہ پارٹی قیادت کی طرف سے بھی اُنھیں وزیر اعظم کے امیدوار کے بارے میں نہیں بتایا گیا تھا۔ وکیل نے کہا کہ عائشہ گلالئی نے کبھی بھی پارٹی کی بنیادی رکنیت چھوڑنے کے بارے میں اعلان نہیں کیا۔ اس ریفرنس کی سماعت کے دوران الیکشن کمیشن نے عمران خان کے وکیل سے یہ استفسار بھی کیا تھا کہ قومی اسمبلی میں قائد ایوان کے انتخاب کے موقع پر تحریک انصاف کے کچھ دیگر ارکان نے بھی جماعت کے امیدوار کو ووٹ نہیں دیا تھا تو کیا پارٹی کی قیادت نے ان سے وضاحت طلب کی ہے جس کا عمران خان کے وکیل جواب نہیں دے سکے تھے۔ عائشہ گلالئی سنہ 2013 میں خواتین کی مخصوص نشستوں پر پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے قومی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئی تھیں۔ ریفرنس فیصلے کے وقت عائشہ کمرۂ عدالت میں موجود تھیں اور فیصلے کے بعد انھوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان پر کڑی تنقید کی اور منشیات کا الزام لگایا۔ تحریک انصاف کی قیادت نے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے