عالمی خبریں

ایران میں ۱۰ مظاہرین مارے گئے

جنوری 1, 2018 < 1 min

ایران میں ۱۰ مظاہرین مارے گئے

Reading Time: < 1 minute

ایران کے میں حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ پانچویں دن بھی جاری رہا اور سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق جاں بحق ہونے والوں کی تعداد دس ہو گئی ہے۔ ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق تازہ ترین ہلاکتیں صوبہ خوزستان کے شہر ایذہ میں ہوئیں جہاں دو افراد گولیاں لگنے سے مارے گئے۔

 ایران کی پارلیمان نے رکن ہدایت‌ الله خادمی نے ان ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے تاہم انہوں نے کہا ہے کہ یہ واضح نہیں کہ ان ہلاکتوں کے ذمہ دار مظاہرین تھے یا پولیس۔ اس سے قبل چار افراد مغربی صوبے لورستان کے شہر دورود میں مارے گئے تھے۔ مارے جانے والے دیگر چار افراد کے بارے میں کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔

ایران کے صدر حسن روحانی نے قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ ایرانی عوام حکومت کے خلاف مظاہرے کرنے کے لیے آزاد ہیں لیکن سکیورٹی کو خطرے میں نہیں ڈالا جائے۔ انھوں نے تسلیم کیا کہ کچھ معاشی مسائل ہیں جن کو حل کرنا ضروری ہے لیکن ساتھ ہی متنبہ بھی کیا کہ پرتشدد کارروائیاں برداشت نہیں کی جائیں گی۔ صدر کے خطاب کے بعد بھی  ایران میں مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق اتوار کی شب تہران کے میدانِ انقلاب میں ایک مظاہرے کے شرکا کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس اور آبی توپ استعمال کی۔

ان مظاہروں کے آغاز پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ کی تھی کہ ایرانی عوام میں بالآخر عقل آ رہی ہے کہ کیسے ان کی دولت کو لوٹ کر دہشت گردی پر خرچ کیا جا رہا ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے