کالم

سندھ: سینٹ کی 12نشستوں میں

فروری 6, 2018 < 1 min

سندھ: سینٹ کی 12نشستوں میں

Reading Time: < 1 minute

عبدالجبار ناصر
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم ) پاکستان کی تازہ ترین تقسیم کے بعد ایم کیوایم پاکستان کے لئے سینیٹ کی ایک نشست کا حصول بھی انتہائی مشکل ہوگا۔ سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم پاکستان کے نام سے50 ارکان ہیں، جن میں سے 10 ارکان پاک سرزمین پارٹی اور پیپلزپارٹی میں شامل ہوچکے ہیں اور 3ارکان کے بارے میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ وہ بیرون ملک ہیں اور ان کی ہمدردیاں ایم کیوایم لندن کے ساتھ ہیں۔ اس طرح ایم کیوایم پاکستان پاس صرف 37ارکان باقی بچتے ہیں ۔ ان میں سے8ارکان کے بارے میں پاک سرزمین پارٹی کا دعویٰ ہے کہ خفیہ رائے شماری میں ان ارکان کا ووٹ پاک سرزمین پارٹی کو ملے گا۔ اگر یہ دعویٰ درست ہے توپھر ایم کیوایم پاکستان کے پاس 29ووٹ بچتے ہیں ۔ پیپلزپارٹی کا ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ایم کیوایم پاکستان کے 9 سے10 ارکان سینیٹ الیکشن میں ان کو ووٹ دیں گے ۔ پیپلزپارٹی کا یہ دعویٰ درست ہے تو پھر ایم کیو ایم پاکستان کے پاس 19سے 20 ارکان بچتے ہیں، جبکہ سندھ میں سینیٹ کی ایک جنرل نشست کے لئے کم سے کم 21 ارکان، خواتین کے لئے 57، ٹیکنوکریٹ کے لئے 57 اور اقلیتی نشست کے لئے 84 ارکان کی حمایت درکار ہے ۔ ایم کیوایم پاکستان کی حالیہ تقسیم یا تنازع کی وجہ سے اس بات کا زیادہ خدشہ ہے کہ ایم کیوایم پاکستان کے ارکان صوبائی اسمبلی شدید مایوسی میں بدل ہوکر مزید ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوں گے اور کوئی بھی فیصلہ کر سکتے ہیں ۔ اگر ایم کیوایم پاکستان کی تقسیم اسی طرح برقرا ر رہی تو زیادہ امکان ہے کہ سندھ میں سینیٹ کی 12نشستوں میں سے 10نشستیں پیپلزپارٹی، ایک نشست پاک سرزمین پارٹی اور ایک نشست مسلم لیگ فنکشنل کو ملے گی ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے