کالم

دیوانے مطیع اللہ جان کو سلام

فروری 7, 2018 2 min

دیوانے مطیع اللہ جان کو سلام

Reading Time: 2 minutes

تحریر:عامر ہزاروی

صحافی وہ ہوتا ہے جس پر عوام اعتماد کریں اور طاقتور ڈرے، مطیع اللہ جان وہ صحافی ہے جس سے ہر طاقتور ڈرتا ہے۔ میں آج تک مطیع اللہ جان سے نہیں ملا ، ان کے ساتھ فیس بک دوستی بھی نہیں اور نہ کبھی گفتگو کا موقع ملا، مگر میں ان کے کام سے واقف ہوں۔ مجھے یہ معلوم ہے کہ وہ نڈر، حق گو ،ایماندار اور بیباک صحافی ہیں، وہ کبھی اسٹیبلشمنٹ کو للکارتے نظر آتے ہیں اور کبھی حاکم وقت کو، کبھی وہ ملک ریاض کے خلاف کلمہ حق بیان کرتے ہیں اور کبھی اپنے ہی صحافی بھائیوں کے غیر قانونی کام کے خلاف کھڑے ہو جاتے ہیں، کبھی وہ وکلاء کے قبضوں کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں اور کبھی عدالتی فیصلوں کو ہدف تنقید بناتے ہیں،ان سے کوئی بھی خوش نہیں۔ اور صحافی کو ہونا بھی ایسا ہی چاہیے، اس لیے کہ

صحافی پر مظلوم شخص اعتماد کرتا ہے، اس کی جب کہیں نہیں سنی جاتی تو اس کی نظر صحافی پر ہوتی ہے، اسے معلوم ہوتا ہے کہ میں قلم والوں کے ہاں گیا تو میری بات سنی جائے گی، حکومتیں بھی صحافی سے ڈرتی ہیں۔ انہیں معلوم ہوتا ہے کہ یہ عوام کا نمائندہ ہے،عوام صحافی کی بات پر اعتماد کرتے ہیں اور بے باک صحافی جب لکھتے تھے تو حکومتیں ہل جاتی تھیں، عوام لکھنے والوں کے کہنے پر لبیک کہتے ہوئے باہر نکل آتے تھے،

مگر اب ہوا یہ کہ

صحافی نمائندے بن گئے ہیں، کوئی نون لیگ کا نمائندہ ہے، کوئی پی ٹی آئی کا اور کوئی اسٹیبلشمنٹ کا۔ صحافی بات کرتا ہے تو عوام سمجھ جاتے ہیں کہ یہ کس کی زبان بول رہا ہے،آج عوام کے صحافی نہیں رہے۔ مطیع اللہ جان میرا صحافی ہے، وہ میری بات کرتا ہے۔

میرے صحافی کی آواز بند کرنے کے لیے کبھی اس پر حملہ کیا جاتا ہے اور کبھی اسے چینل سے نکلوا دیا جاتا ہے، آج ایک معزز جج نے فون کر اسے دھمکایا اور توہین عدالت کا نوٹس بھی جاری کیا۔

افسوس صد افسوس

آج ہمارے صحافی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری ہو گیا ہے، میں عدالتی موضوع پر تو بات نہیں کرتا مگر میرا دل، میرے جذبات مطیع اللہ جان کیساتھ ہیں۔آئیے اپنے نمائندے کو سلام کریں، اس دیوانے کو پیار دیں، اس آواز کو خاموش ہونے سے بچائیں، عوام کے صحافی مطیع اللہ جان کو میرا سلام ۔ اس قلم کو سلام جو میرے حق کیلئے اٹھتا ہے،اس قلم کو سلام جو طاقتور سے خوفزدہ نہیں، اس قلم کو سلام جو پیسے کے بت کے سامنے جھکا نہیں_

مطیع اللہ جان آپ لکھتے رہیں، آپ کا قلم شاہوں کے قصیدے لکھنے بجائے عوام کی بات کرتا رہے، حق و سچ لکھنے والوں پر آزمائشیں آتی ہیں، اللہ کرے آپ اس آزمائش پر پورا اتریں_

دیوانے مطیع اللہ جان آپ کو سلام_

تحریر عامر ہزاروی _

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے