پاکستان24 متفرق خبریں

بنی گالا گھر کا این او سی جعلی

فروری 28, 2018 2 min

بنی گالا گھر کا این او سی جعلی

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ میں عمران خان کے بنی گالہ گھر کی تعمیرات کے نقشے کی منظوری کا ریکارڈ جمع کرا دیا گیا ہے ۔ وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں عمران خان کے بنی گالہ کے گھر کے نقشے اور این او سی کے حوالے سے اہم انکشافات کئے گئے ہیں ۔
پاکستان 24 کے مطابق سابق سیکرٹری یونین کونسل بارہ کہو محمد عمر نے بنی گالہ گھر کے این او سی کو جعلی قرار دے دیا ہے ۔ واضح رہے کہ یہ این او سی گزشتہ سماعت پر وکیل بابر اعوان نے عدالت میں پیش کیا تھا ۔
سابق سیکرٹری یونین کونسل بارہ کہو محمد عمر کے بیان کے مطابق وہ 2003ء میں یو سی بارہ کہو میں سیکرٹری تعینات تھے، یونین کونسل نے بنی گالہ میں عمران خان کے گھر کی تعمیر کیلئے کوئی این او سی جاری نہیں کیا، عدالت کو فراہم کی گئی دستاویز پر تحریر بھی یونین کونسل کی نہیں ۔

سابق سیکرٹری محمد عمر کے مطابق 2003ء میں یونین کونسل کے دفتر میں کمپیوٹر کی سہولت ہی موجود نہیں تھی، اس وقت یونین کونسل کے تمام امور ہاتھ سے نمٹائے جاتے تھے، پاکستان 24 کے مطابق سابق سیکرٹری یونین کونسل بہارہ کہو نے کہا ہے کہ عمران خان سے درخواست پر مزید کارروائی کیلئے بنی گالہ کا نقشہ طلب کیا گیا تھا، سابق سیکرٹری کے مطابق نقشہ فراہم نہیں کیا گیا جس کے بعد مزید کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی تھی ۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے بھی عمران خان کے بنی گالہ گھر تعمیر کی رپورٹ جمع کرائی ہے ۔ پاکستان 24 کے مطابق رپورٹ کے مطابق جمائما خان کا شناختی کارڈ محکمہ مال میں پیش نہیں کیا گیا، اراضی 2002 میں جمائما کے نام پر خریدی گئی، 2005 میں یہ زمین عمران خان کو پاور آ ف اٹارنی کے ذریعے تحفہ کی گئی ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زمین کے  انتقالات کیلئے جمائما خود پیش ہوئیں نہ ان کا نمائندہ آیا، صرف ایک حصہ اراضی کے انتقال میں میجر ریٹائرڈ ملک پرویز پیش ہوئے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے