پاکستان24 عالمی خبریں

طالبان ایک سیاسی جماعت

فروری 28, 2018 < 1 min

طالبان ایک سیاسی جماعت

Reading Time: < 1 minute

افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کابل میں ایک علاقائی کانفرنس کے دوران طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کا طریقۂ کار بتاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملک میں امن لائے گا۔ انھوں نے طالبان سے جنگ بندی کا مطالبہ کیا جس کے بعد ان کا کہنا تھا کہ طالبان ایک سیاسی جماعت بن کر انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں۔

افغانستان امن کانفرنس کے دوسرے دور کی میزبانی کر رہا ہے جں میں 25 ممالک شریک ہیں۔ اس کانفرنس میں انسدادِ دہشت گردی اور تنازعات کے حل کے لیے لائحہِ عمل پر تبادلۂ خیال کیا جارہا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان صدر کا کہنا تھا کہ جنگ بندی ہونی چاہیے اور طالبان کو ایک سیاسی جماعت کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہیے، اعتماد سازی کا عمل شروع ہونا چاہیے۔ اشرف غنی نے طالبان قیدیوں کی رہائی کی بھی پیش کش کی۔

اشرف غنی نے کہا کہ اس پیشکش کے جواب میں عسکریت پسندوں کو افغانستان کی حکومت اور آئین کو تسلیم کرنا ہوگا۔ یہ نکتہ ماضی میں امن مذاکرات کی کوششوں کا لازمی جزو رہا ہے۔

واضح رہے کہ پیر کو طالبان نے کہا تھا کہ وہ امریکہ کہ ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے تیار ہیں تاکہ 16 سال سے جاری جنگ کا حل نکالا جا سکے۔

 

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے