متفرق خبریں

آبپارہ والوں نے قبضہ کیا ہے، جسٹس صدیقی

مئی 23, 2018 2 min

آبپارہ والوں نے قبضہ کیا ہے، جسٹس صدیقی

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے) کو ہدایت کی ہے کہ خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سے 40 کنال اور سڑکوں کا قبضہ چھڑایا جائے ۔ عدالت نے رہائشی علاقوں میں قائم ٹی وی چینلز اے آر وائے اور نیو نیوز سمیت 15 میڈیا ہاؤسز کے دفاتر کمرشل جگہ منتقل کرنے کا بھی حکم دیا ہے ۔

ہائی کورٹ میں فیض آباد کے غیر قانونی بس اڈوں اور تجاوزات کو ختم کرنے کے کیس کی سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی ۔ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد سمیت سی ڈی اے کے افسران عدالت میں پیش ہوئے ۔ جسٹسں شوکت صدیقی نے پوچھا کہ رہائشی علاقوں میں قائم میڈیا ہاؤسز کےخلاف کیا کاروائی ہوئی، روز قانون کا بھاشن دینے والے میڈیا والوں سے بھی قانون پر عمل درآمد کرائیں، رہائشی ایریا کے کمرشل استعمال پر میڈیا ہاوسز کے لائسنس منسوخ ہو سکتے ہیں، میڈیا ہاوسز پر بھی ملکی قانون پر عمل درآمد ضروری ہے ۔

سی ڈی اے حکام نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ 20 میں 5 میڈیا ہاوسز نے رہائشی ایریا کو خالی کردیا ہے، 15 میڈیا ہاوسز کو نوٹس جاری کر دیئے گئے ہیں ۔ عدالت نے ہدایت کی ہے کہ اخبار میں میڈیا ہاوسز سے رہاشی ایریا خالی کرانے کا اشتہار دیں، مجسٹریٹ علی جاوید تجاوزات کے خلاف آپریشنز میں سی ڈی اے کے ساتھ معاونت کریں ۔

عدالت نے ایف آئی اے کے سامنے سروس روڈ خالی کرانے کے لئے ڈی جی ایف آئی اے کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا ہے ۔عدالت نے سی ڈی اے کو ہدایت کی کہ آئی ایس آئی ہیڈکوارٹر کے سامنے سروس روڈ خالی کرائی جائے ۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ مرئی قوتیں ہوں یا غیر مرئی سب کے خلاف ایکشن ہوگا، 40 کنال پر آبپارہ والوں نے قبضہ کیا ہوا ہے، ملک کا سب سے بڑا حساس ادارہ قانون پر عمل نہ کرے تو عام آدمی کیسے کرے گا ۔

One Comment
  1. اسد محمود
    پاکستان کا نڈر قاضی ۔۔جو صرف قانون کی حکمرانی کی بات کرتا ہے قانون پر عمل درآمد کرانے کے رستے میں چاہے جو بھی آئے پاکستان کا یہ ایماندار قاضی کوئی پرواہ نہیں کرتا۔۔۔سلام ہے آپ کو جسٹس صاحب 🌟🌟🌟

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے