پاکستان پاکستان24

بول ٹی وی مالک اکڑتا کیوں ہے؟

جون 19, 2018 2 min

بول ٹی وی مالک اکڑتا کیوں ہے؟

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں بول ٹی وی کے ملازمین کی واجبات کی عدم ادائیگی کیس کی سماعت ہوئی ہے، چیف جسٹس ثاقب نثار نے پوچھا کہ حامد میر کی کمیٹی کا کیا بنا؟ عدالت کو بتایا گیا کہ 192 سابقہ ملازمین کی واجبات ادا نہیں کی گئی ہے، بول ٹی وی کے سابق ملازم عثمان آرائی نے کہا کہ کئی ملازمین کو فارغ کردیا گیا _

بول چینل انتظامیہ کی جانب سے، نبیل ظفر، فیصل عزیز اور نزیر لغاری پیش ہوئے، چیف جسٹس نے پوچھا کہ آپ کے شعیب شیخ پیش نہیں ہوئے؟ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آپ کے شیخ صاحب ویسے تو آتے نہیں اور آتے ہیں تو لمبی لمبی تقاریر شروع کردیتے ہیں_ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ لوگ واجبات ادا نہ نہیں کرسکتے تو بول کو بند کر دیں_  بول انتطامیہ نے بتایا کہ ہم نے واجبات ادا کر دیے ہیں اور حلف نامہ بھی جمع کرا دیا ہے، پراپرٹی کے کاغزات سپریم کورٹ میں بطور ضمانت جمع کرا دیئے ہیں، ہماری ریٹنگ کا مسئلہ ہے _

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آپ کی ریٹنگ کا مسئلہ بعد میں دیکھیں گے پہلے ملازمین کی تنخواہیں ادا کریں _ بول انتظامیہ نے بتایا کہ مسائل درپیش ہے دوسرے چینل میں مشکلات پیش آ رہی ہیں _  چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ دوسرا چینل بعد میں کھولیں پہلے جو چینل کے ملازمین ہے ان کی تنخواہیں ادا کریں، حلف نامہ خواجہ اعجاز کے نام پر ہے شعیب شیخ کا حلف نامہ کہاں ہے؟ بول انتظامیہ نے کہا کہ ان کا حلف نامہ جمع کرادیتے ہیں _ چیف جسٹس نے کہا کہ ان کا حلف نامہ جمع کریں اور کل تک 10 کروڑ روپے جمع کرائے ورنہ شعیب شیخ اپنا جیل کا بندوبست کرلیں_ چیف جسٹس نے کہا کہ شعیب شیخ میں اتنی اکڑ کس بات کی ہے؟ ڈگریاں فروخت کرتے ہیں ملازمین کو حقوق تو پہلے ادا کریں _

سپریم کورٹ نے ضمانت کے طور پر کاغذات رکھنے پر فائل طلب کرلی، چیف جسٹس نے کہا کہ 10 کروڑ کیش جمع کرائیں پراپرٹی قابل قبول نہیں _

سماعت کل تک ملتوی، عدالت نے شعیب شیخ کو بھی کل حلف نامہ کے ساتھ طلب کرلیا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے