پاکستان24 متفرق خبریں

ریفرنس تیار کرنے والے سب چلے گئے، چیف جسٹس

جولائی 4, 2018 3 min

ریفرنس تیار کرنے والے سب چلے گئے، چیف جسٹس

Reading Time: 3 minutes

سپریم کورٹ نے عطا الحق قاسمی کے بطور ایم ڈی پی ٹی وی تقرر کیس میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور سابق سیکرٹری خزانہ وقار مسعود کو پیر کو عدالت میں پیشی کا نوٹس جاری کر دیا ہے ۔ عدالت نے طلبی کا نوٹس لاہور میں اسحاق ڈار کی رہائش گاہ پر چسپاں کرنے کا حکم بھی دیا ہے ۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے عطاالحق قاسمی کی بطور ایم ڈی پی ٹی وی تعیناتی کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ ہم نے اس کیس میں تین معاملات کا جائزہ لینا ہے، کیا یہ تقرر قانونی تھا؟ جو رقم عطاالحق قاسمی پر خرچ کی گئی کیا قانون اس کی اجازت دیتا ہے؟ اگر تقرر غلط ہے تو بتایا جائے ذمہ دار کون ہے؟ ۔
اٹارنی جنرل خالد جاوید نے عدالت کو بتایا کہ عطاالحق قاسمی کے تقرر میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے ۔ چیف جسٹس نے وزیراعظم کے سابق پرنسپل فواد حسن فواد سے مخاطب ہو کر کہا کہ مجھے پتہ تھا کہ کون کون کہاں کہاں میرے خلاف ریفرنس تیار کر رہے تھے، فواد حسن فواد آپ بھی وہاں بیٹھا کرتے تھے، کون کس کا رشتہ دار تھا، کچھ چلے گئے ہیں ہمیں سب پتا ہے ۔
سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد نے بتایا کہ عطاالحق قاسمی کو مراعات اور دیگر تنخواہیں وزارت خزانہ نے دیں، اسحاق ڈار کے حکم کے بغیر وزارت خزانہ منظوری نہیں دے سکتی تھی ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اسحاق ڈار لندن میں اچھے بھلے پھر رہے ہیں، عدالت بلائے تو کہتے ہیں میری طبیعت ٹھیک نہیں ۔ فواد حسن نے کہا کہ نواز شریف نے عطا الحق قاسمی کی تقرری کا تحریری حکم نہیں دیا تھا، عدالت نواز شریف کے زبانی احکامات کو کالعدم قرار نہ دے، عدالتی آبزرویشن کے بعد تمام احکامات تحریری طور پر جاری ہوتے ہیں، نواز شریف نے عطا الحق قاسمی کو صرف ڈائریکٹر پی ٹی وی لگانے کی منظوری دی تھی ۔چیف جسٹس نے کہا کہ کل عطا الحق قاسمی کی وکیل عائشہ حامد کے دلائل سنیں گے، عائشہ حامد کہتی ہیں عدالت کو 184 تھری مین مقدمہ سننے کا اختیار نہیں، عدالت مقدمہ نہیں سن سکتی تو کیا کرپشن کا کیس اللہ میاں کے پاس بھیج دیں، ممکن ہے کیس نیب کو بھجوا کر تین ہفتے میں تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دیں،عطا الحق قاسمی کو صفائی کا پورا موقع دیا جائے گا،

چیف جسٹس نے پوچھا کہ پرویز رشید کو طلب کیا تھا وہ کہاں ہیں؟ وکیل نے بتایا کہ پرویز رشید ملک سے باہر ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کیا ساری ریکوری عطا الحق قاسمی سے کی جانی چاہیے؟ یا ریکوری میں تعیناتی کے ذمہ داروں کو بھی شامل کرنا چاہیے؟ چیف جسٹس  نے کہا کہ غیر قانونی تعیناتی کے ذمہ داروں کا تعین بھی کرنا ہو گا؟۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ عطا الحق قاسمی کی تعیناتی کے لیے کوئی اشتہار نہیں دیا گیا، عطا الحق قاسمی شاعر اور ادیب ہیں میڈیا پرسن نہیں، عطا الحق قاسمی کے پاس پی ٹی وی جیسا ادارہ چلانے کا تجربہ بھی نہیں، کہانی نویس کو میڈیا پرسن نہیں کہا جا سکتا، پی ٹی وی اگر نجی ادارہ ہوتا تو انہیں کوئی سربراہ نہ تعینات کرتا ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ عطا الحق قاسمی کو کس قانون کے تحت بھاری مراعات دی گئیں، وزیر اطلاعات نے کس اختیار سے بھاری تنخواہ مقرر کی؟۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ عطا الحق قاسمی کو لامحدود مراعات دی گئیں ۔ چیف جسٹس نے طنز کیا کہ کہیں عطا الحق قاسمی کو زلزلہ متاثرین کی امداد تو نہیں دی گئی؟ ۔ اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ عدالت ریاستی اخراجات پر کلب ممبر شپس پر پابندی لگائے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ پابندی کی بات کر رہے ہیں ہم ہر قسم کی ممبرشپ ہی منسوخ کر دیں گے، عطا الحق قاسمی سے کلب کی فیس سود سمیت واپس ریکور کریں گے ۔

سپریم کورٹ نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو طلب کرتے ہوئے پیر 9 جولائی کو پیش ہونے کا حکم دیا ۔ عدالتی سمن اسحاق ڈار کی لاہور رہائش گاہ پر چسپاں کئے جائیں ۔ سپریم کورٹ نے حکم نامے میں لکھا کہ طلبی کے سمن کی تعمیل میڈیا کے ذریعے بھی کروائی جائے، اسحاق ڈار کی طلبی فواد حسن فواد کے بیان کی روشنی میں کی گئی ۔

عدالت نے سابق سیکرٹری خزانہ وقار مسعود کو بھی طلب کر لیا۔ کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی ۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے