متفرق خبریں

صالح ظافر سے سرکاری گھر خالی کریں، چیف جسٹس

جولائی 6, 2018 < 1 min

صالح ظافر سے سرکاری گھر خالی کریں، چیف جسٹس

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ میں سرکاری گھروں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا ایف سکس میں کسی صحافی کو گھر الاٹ ہے ۔ پاکستان 24 کے مطابق سیکرٹری ہاؤسنگ نے بتایا کہ صحافی کو گھر خالی کرنے کا نوٹس دے رکھا ہے ۔
چیف جسٹس نے کہا کہ صالح ظافر کی اہلیہ کے نام الاٹمنٹ تھی، کیا صالح ظافر کی اہلیہ الاٹمنٹ کی اہل تھی، قانون کے مطابق کام کیوں نہیں کرتے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سرکاری گھر غیر قانونی طور رہنے والے پولیس افسران سے خالی کروائیں، دو سو کوارٹرز پولیس نے کیسے قبضہ میں لئے ہوئے ہیں ۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ 543 گھروں پر غیر قانونی لوگ رہ رہے ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پولیس کاروائی نہیں کرے گی تو مداوا کون کرے گا، جو اہل ہیں سرکاری مکان ان کو ملنا چاہیے ۔ اسلام آباد کے سربراہ نے کہا کہ
قانون سے کوئی بھی بالا تر نہیں ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت غیر قانونی طور قبضے میں رکھے گئے گھروں کو خالی کروانے کیلئے مہلت دے ۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ایک ہفتے میں گھروں خالی کروایا جائے، مزاحمت پر پولیس حکام ہاؤسنگ اتھارٹی کی معاونت کریں ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ کراچی میں سترہ مقدمات میں ہائیکورٹ نے حکم امتناعی دے رکھا ہے ۔ سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کو سرکاری رہائش گاہوں کے مقدمات پر ایک ہفتے فیصلے کرنے کی ہدایت کی جبکہ کراچی میں غیر قانونی قابضین سے سرکاری گھروں کو تین ہفتوں میں خالی کروانے کا حکم دے دیا ۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے