پاکستان24 متفرق خبریں

پختونخوا ہسپتالوں کی حالت ابتر ہے، چیف جسٹس

اگست 16, 2018 < 1 min

پختونخوا ہسپتالوں کی حالت ابتر ہے، چیف جسٹس

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ نے خیبر پختونخوا حکومت کو ہدایت کی ہے کہ صوبے کے ہسپتالوں میں فراہم کردہ سہولیات اور ہسپتالوں کی ضروریات کی تفصیلات فراہم کی جائیں ۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ اسپتالوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے عدالتی حکم عدولی کی اور اس میں عمران خان کے کزن نوشیروان برکی شامل تھے ۔

سپریم کورٹ میں سرکاری اسپتالوں میں سہولیات کی عدم فراہمی اور بے ضابطگی کے کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے عمران خان کے کزن نوشیروان برکی پر تنقید کی ہے ۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی تو خیبر پختونخوا کے اسپتالوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبر پیش ہوئے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پختونخوا میں اسپتالوں کی حالت ابتر ہے، عمران خان کے کزن برکی ذمہ دار ہیں۔  چیف جسٹس نے کہا کہ اسپتالوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے عدالتی حکم عدولی کی، ایبٹ آباد کمپلیکس کے آپریشن تھیٹر میں چائے کی کیتلی پڑی تھی، پشاور کا ٹراما سینٹر غیر فعال تھا ۔ اسپتال کے ممبر بورڈ فیصل سلطان نے کہا کہ بورڈ نے بہتری کی پوری کوشش کی، مگر وقت کم تھا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پختونخوا حکومت پانچ سال کیا کرتی رہی؟ شوکت خانم تو بہترین ہے سرکاری اسپتال کیوں بہتر نہ کئے جا سکے؟ چیف جسٹس نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے اسپتالوں کی کارکردگی بڑھا چڑھا کر پیش نہ کریں، صحت کے شعبے کو ہر صورت درست کریں گے، ایبٹ آباد اور پشاور کے اسپتال دیکھ کر آئے ہیں وہاں صفائی تک نہیں کروا سکے ۔ حکومت دعوے کرتی ہے کہ اسپتال بہتر کر دیے ۔

خبر اپ ڈیٹ کی جا رہی ہے

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے