پاکستان

تحریک انصاف پارٹی فنڈنگ کیس

اگست 16, 2018 2 min

تحریک انصاف پارٹی فنڈنگ کیس

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی پارٹی فنڈنگ معاملے پر انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن اور مدعا علیہ اکبر ایس بابر کو نوٹس جاری کر دیے ۔ سماعت جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی ۔

عمران خان کے وکیل نے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے پارٹی کے اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال پر کوئی اعتراض نہیں لیکن کمیشن کے سامنے درخواست گزار اکبر ایس بابر کو اس عمل میں شامل نہ کیا جائے ۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ یہ تو شفافیت کے لیے اچھا ہے کسی شخص کے اس عمل میں شامل ہونے سے  معاملے میں تعصب کیسے ہوگا ۔ جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ باقی معاملات میں الیکشن کمیشن پر اعتماد ہے تو اس معاملے میں کیوں نہیں ۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ میں یہ سمجھ نہیں پا رہا کہ آپ ایک آئینی ادارے پر عدم اعتماد کا اظہار کیوں کر رہے ہیں ۔

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ پارٹی اور اکبر ایس بابر کے درمیان جھگڑا ہے، وہ پارٹی کو ہراساں کرے گا ۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کوئی شخص کس طرح ہراساں کر سکتا ہے، اس عمل میں کوئی شہری شامل ہونا چاہے تو خوش آمدید کہنا چاہیے ۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ یہ پارٹی اب ایک پبلک پارٹی ہے، اس کو اس طرح شرمانا نہیں چاہیے ۔ جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ ہر سیاسی جماعت کو خوش آمدید کہنا چاہیے کہ شہری اس عمل میں شریک ہوں ۔

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ ہمیں اس عمل میں شامل نہیں ہونے دیا جا رہا، اور اکبر ایس بابر کو بلایا جا رہا یے ۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ہم ہدایات جاری کر دیتے ہیں کہ آپ کو بھی اس عمل کا حصہ بنایا جائے ۔ عدالت نے الیکشن کمیشن اور مدعا علیہ اکبر ایس بابر کو نوٹس جاری کر دیے ۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے