متفرق خبریں

اشتہار بند، اخبارات بند

ستمبر 11, 2018 2 min

اشتہار بند، اخبارات بند

Reading Time: 2 minutes

پاکستان میں اخباری مالکان کی تنظیم آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی نے کہا ہے کہ سرکاری اشتہارات کی بندش کے باعث ملک میں 400 اخبارات اور رسائل کو سخت مالی  مشکلات کا سامنا ہے جو ان کی بندش پر بھی منتج ہو سکتا ہے ۔

پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق اخبارات کے صفحہ اول پر شائع کئے گئے وزیراعظم کے نام پیغام میں تنظیم نے لکھا ہے کہ ‘جناب وزیراعظم، اخبارات مر رہے ہیں’ ۔ اس پیغام یا اپیل میں کہا گیا ہے کہ یہ تنظیم ملک کے 400 اخبارات و رسائل پر مشتمل ہے جو آپ کی توجہ اس انڈسٹری کو درپیش بحران کی جانب دلا رہی ہے ۔

اشتہار کے مطابق کہ کسی بھی انڈسٹری کیلئے معاشی استحکام ضروری ہوتا ہے ۔ سرکاری اشتہارات میں واضح کمی نے اخباری انڈسٹری کو بڑا دھچکہ دیا ہے اور اس پر یہ بھی کہ صرف وفاقی حکومت کے ذمے اخبارات کے ایک ارب ساٹھ کروڑ روپے شائع شدہ اشتہارات کی مد میں واجب الادا ہیں ۔

آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کے مطابق سرکاری اشتہارات میڈیا انڈسٹری کو ضروری ایندھن فراہم کرتے ہیں اور اخباری معیشت کا اس پر بڑا انحصار ہوتا ہے ۔ اس وقت سرکاری اشتہارات بند ہیں جو عمومی طور پر ساری انڈسٹری کو اور خاص طور پر چھوٹے اور علاقائی اخبارات کو متاثر کر رہے ہیں جن کا سارا انحصار صرف سرکاری اشتہارات پر ہے ۔ زیادہ تر علاقائی اخبارات اس بحران کے نتیجے میں بند ہونے کے قریب ہیں جس سے ہزاروں ملازم بے روزگار ہوں گے جس کا مطلب ہے کہ ہزاروں گھرانے ذریعہ معاش سے محروم ہو جائیں گے ۔

یہ اخباری صنعت کے لئے انتہائی کڑا وقت ہے ۔ گزشتہ چھ ماہ کے دوران امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں گراوٹ سے اخباری کاغذ کی قیمت دگنا ہو گئی ہے ۔ یہ اخباری صنعت کیلئے ایک تاریک صورتحال بن چکی ہے ۔

صحافت کی اصل آزادی کا انحصار پریس کی معاشی آزادی پر ہوتا ہے ۔ جب اخبارات کو باقاعدگی سے اشتہارات ملیں گے تو وہ اتنے مضبوط ہوں گے کہ مؤثر طور پر جمہوریت کی حمایت کریں ۔

آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی نے اپنے اشتہار میں وزیراعظم کو لکھا ہے کہ آپ کے نئے پاکستان کے وژن پر عمل درآمد کیلئے ضروری ہے کہ آپ کی توجہ میڈیا کے اس بحران کی طرف ہو، آپ کی مدد سے روایتی میڈیا اس بحران سے بچ کر ترقی کرے گا، یہ ہماری آبادی کی اکثریت کیلئے معلومات تک رسائی کا ترجیحی ذریعہ ہے ۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے