پاکستان24 متفرق خبریں

مشرف کی ساری شرائط تسلیم

ستمبر 25, 2018 3 min

مشرف کی ساری شرائط تسلیم

Reading Time: 3 minutes

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف کو ملک واپس آنے کی صورت میں تمام سہولیات اور مکمل سیکورٹی دینی کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ عدالت نے مشرف کے وکیل کو جواب دینے کیلئے ایک ہفتے کی مہلت دی ہے ۔

عدالت عظمی میں این آر او قانون سے قومی خزانے کو پہنچنے والے نقصان کے تعین کیلئے دائر درخواست کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ۔ مشرف کے وکیل نے کہا کہ وطن واپس آنے کیلئے سابق ڈکٹیٹر کی کچھ شرائط ہیں، اس وقت ان کی تمام جائیداد اور اکاؤنٹس منجمد ہیں ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ مشرف واپس آئیں ان کو پاکٹ منی بھی دیں گے، مشرف کو واپسی کیلئے جو یقین دہانی چاہئیے دیں گے ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ ڈی جی رینجرز مشرف کو سیکورٹی دیں گے، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر چاہتے ہیں تو پوری بریگیڈ دے دیں گے، ملک کے سب سے بڑے اسپتال میں علاج کرائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مشرف علاج کیلئے گئے تھے مگر وہاں ڈانس کرتے دیکھے گئے ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ پرویز مشرف کو واپسی کے لئے جویقین دہانیاں چاہئیں وہ دینگے ، ڈی جی رینجرز پرویز مشرف کو سیکیورٹی فراہم کریں گے ، اگر چاہتے ہیں تو پوری بریگیڈ پرویز مشرف کی سیکیورٹی کے لئے لگوا دیں گے، جس دن پرویز مشرف نے آنا ہوگا ان کافارم ہاؤس کھول کر صاف بھی کروا دیں گے ۔

پرویز مشرف کے وکیل نے واپسی سے متعلق فیصلے کے لئے ایک ہفتے کی مہلت مانگی تو چیف جسٹس نے کہا کہ ایک ہفتہ مانگتے ہیں چلیں وہ بھی دے دیتے ہیں ۔ وکیل نے کہا کہ میر ی مشرف سے بات ہوتی ہے وہ وطن بالکل واپس آنا چاہتے ہیں ، پرویز مشرف کو سیکیورٹی ،علاج اور رہائش کے مسائل ہیں ، میں نے اور پرویز مشرف نے بہت باتیں سنی ہیں  ۔

وکیل اختر شاہ نے کہا کہ پرویز مشرف کی دبئی میں رہائش گاہ ہے پاکستان میں کوئی نہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پرویز مشرف جوڈاکٹر چاہتے ہیں ان کو دیں گے، ہم پرویز مشرف کو پکی رہائش گاہ بھیج رہے ہیں آپ عارضی باتیں کررہے ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ایمبیسی کوکہہ دیتے ہیں جودستاویز چاہئیں ان کو دے دو ۔ چیف جسٹس  نے کہا کہ جب سنگین غداری کامقدمہ ختم ہوگا وہ کلیئر ہوئے توجہاں مرضی جائیں، پرویزمشرف کی بیرون ملک آنے جانے کی اجازت کافیصلہ خصوصی عدالت کرے گی ۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف واپس آئیں توان سے ان کے اثاثے بھی نہیں پوچھیں گے ۔ چیف جسٹس نے پنجابی میں کہا کہ ”ہور داسوکی چاہی دا اے “ ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ فارم ہاؤس کی صفائی بھی کرا دیں گے، نعیم بخاری دیکھ لیں گے، نعیم بخاری صاحب پرویز مشرف کے فام ہاؤس پر بالکل” مٹی گٹھا“نہیں ہوناچاہئیے ۔
وکیل نے کہا کہ پرویز مشرف عدلیہ کا احترام کرتے ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ کا احترام کنڈکٹ سے ظاہر ہوتا ہے، پرویز مشرف کا نام ای سی ایل پر حکومت نے نہیں ڈالا، چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت نے ای سی ایل میں نہ نام ڈالا اور نہ ہی نکالا ۔

وکیل نے کہا کہ پرویز مشرف بزدل نہیں ہے، پرویز مشرف عدالتوں میں پیش ہونا چاہتے ہیں، پرویز مشرف کو وطن آکر واپس جانے کی اجازت دی جائے ۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ پہلے وطن واپس آئیں، خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کا 342 دفعہ کا بیان ریکارڈ ہونا ہے، خصوصی عدالت سے فیصلہ لے کر بری ہو کر دنیا میں جہاں مرضی گھومیں ۔ وکیل نے کہا کہ اگر ڈاکٹرز نے اجازت دی تو وہ آئیں گے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پرویز مشرف لیکچرز دینے کے لیے دنیا بھر میں سفر کرتے ہیں ۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا زرداری مشرف اور ملک قیوم کے بیان حلفی عدالت میں پیش ہو گئے ۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ عدالت بیان حلفی سے مطمئن نہیں تھی اور دوبارہ جمع کرانے کیلئے کہا گیا تھا ۔ مشرف کے وکیل نے کہا کہ دبئی میں پرویز مشرف کا 5.4 ملین درہم مالیت کا اپارٹمنٹ ہے، مشرف کی اہلیہ کا اسلام آباد میں فارم ہاؤس ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ چار کروڑ میں مشرف فارم ہاؤس فروخت کرنا چاہتے ہیں ۔ وکیل نے کہا کہ مشرف کی تمام جائیداد اور اکاؤنٹس منجمد ہیں، وہ عارضی طور پر دبئی میں مقیم ہیں، مشرف کو آنے کے بعد جانے کی بھی ضمانت اور اجازت دی جائے ۔
چیف جسٹس نے کہا کہ پرویز مشرف واپس آئیں تمام دروازے کھول دیں گے، پرویز مشرف بطور سابق صدر عدالتوں پر اعتماد کریں، پرویز مشرف کو پاکستان میں مستقل رہائش دیں گے، مشرف کو تمام سفری دستاویزات فراہم کریں گے، رینجر پرویزمشرف کا ائیر پورٹ پر استقبال کرے گی، مشرف ہفتے کو آنا چاہیں تو بھی عدالت لگائیں گے، واپس جانے کی اجازت خصوصی عدالت دے گی، مشرف بری ہو جائیں تو جہاں چاہیں گھومیں، واپس آئیں گئے تو اکاوئنٹس کھولنے کے معاملہ دیکھ لیں گے ۔ وکیل نے کہا کہ میری دعا ہے کہ اللہ اپکو لمبی زندگی دیں ۔
چیف جسٹس نے پوچھا کہ پرویز مشرف کل صبح آ جائیں گے؟ ۔ وکیل نے کہا کہ عدالت کے سامنے جھوٹ نہیں بولوں گا، مجھے پرویز مشرف سے بات کرنے کا موقع دیں، ایک ہفتہ دے دیں تاکہ اپنے موکل سے بات کروں ۔
مشرف کے وکیل کی استدعا پر کیس کی سماعت ایک ہفتہ کیلئے ملتوی کر دی گئی ۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے