پاکستان پاکستان24

ہائیکورٹ کے جج کی معلومات نہ مل سکیں

اکتوبر 2, 2018 < 1 min

ہائیکورٹ کے جج کی معلومات نہ مل سکیں

Reading Time: < 1 minute

اسلاام آباد ہائیکورٹ نے اس درخواست کو خارج کر دیا ہے جس میں سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس احمد علی شیخ کے خلاف مبینہ طور پر درج فوجداری مقدمے کی معلومات فراہم کرنے کی استدعا کی گئی تھی ۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسڑار آفس نے ایڈووکیٹ انعام الرحیم کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر اعتراضات لگائے تھے جس کے خلاف وکیل نے اپیل کی تھی ۔ جسٹس عامر فاروق نے اپیل سننے کے بعد عائد اعتراضات کو برقرار رکھا اور درخواست خارج کر دی ۔

درخواست گزار نے ہائی کورٹ سے استدعا کی تھی کہ سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے ۱۹۸۲ ایک معاملے میں ملوث ہونے کی معلومات فراہم کرنے کیلئے سپریم کورٹ کے رجسٹرار، سندھ ہائیکورٹ کے رجسٹرار اور پاکستان بار کونسل کو ہدایات جاری کی جائیں ۔

جسٹس عامر فاروق نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ درخواست گزار ۱۶ اگست ۱۹۸۲ کو لاڑکانہ کے پولیس اسٹیشن میں درج کئے گئے مقدمے کی معلومات کی فراہمی کیلئے مدعا علیہان کو ہدایات جاری کرانا چاہتا ہے، یہ معاملہ اس عدالت کی حدود سے باہر ہے ۔ اس کے علاوہ آئین کے آرٹیکل ۱۹۹ کی شق ۵ کے تحت ہائیکورٹ کو ہدایات جاری کرنے کی ممانعت ہے ۔

درخواست گزار انعام الرحیم ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے خلاف مبینہ طور پر پاکستان کے جھنڈے کو جلانے کا مقدمہ ۱۹۸۲ میں درج کیا گیا تھا ۔ ان کا کہنا ہے کہ اس الزام میں ان کو دس ماہ قید کی سزا بھی ضیا دور میں سنائی گئی تھی ۔

درخواست گزار نے کہا ہے کہ وہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے ۔

 

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے