شوکت صدیقی کا ردعمل آ گیا
Reading Time: < 1 minuteاسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹی فیکیشن جاری کر دیا گیا ہے جبکہ شوکت صدیقی نے سپریم جوڈیشل کونسل کی طرف سے اپنی معزولی کی سفارش اور عہدے سے ہٹائے جانے پر کہا ھے کہ میرے لئے یہ فیصلہ غیر متوقع نہیں۔
شوکت صدیقی نے جاری کئے گئے بیان میں کہا ہے کہ تقریبا تین سال پہلے سرکاری رھائش گاہ کی مبینہ آرائش کے نام پہ شروع ھونے والے ایک بے بنیاد ریفرنس سے پوری کوشش کے باوجود جب کچھ نہ ملا تو ایک بار ایسوسی ایشن سے میرے خطاب کو جواز بنا لیا گیا جس کا ایک ایک لفظ سچ پر مبنی تھا ۔
بیان میں ان کا کہنا ہے کہ میرے مطالبے اور سپریم کورٹ کے واضح فیصلے کے باوجود یہ ریفرنس کھلی عدالت میں نہیں چلایا گیا نہ ھی میری تقریر میں بیان کئے گئے حقائق کو جانچنے کے لئے کوئی کمیشن بنایا گیا۔ میں اللہ کے فضل و کرم سے اپنے ضمیر اپنی قوم اور اپنے منصب کے تقاضوں کے سامنے پوری طرح مطمئن اور سرخرو ھوں ۔ انشااللہ اپنا تفصیلی موقف بہت جلد عوام کے سامنے رکھوں گا اور ان حقائق سے بھی آگاہ کروں گا جو میں نے اپنے تحریری بیان میں سپریم جوڈیشل کونسل کے سامنے رکھے تھے اور بتاؤں گا کہ تقریبا نصف صدی بعد ھائی کورٹ کے ایک جج کو اس طرح معزول کرنے کے حقیقی اسباب کیا ھیں ۔