متفرق خبریں

ضمنی الیکشن، مقابلہ برابر رہا؟

اکتوبر 15, 2018 3 min

ضمنی الیکشن، مقابلہ برابر رہا؟

Reading Time: 3 minutes

 الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات کے غیرحتمی اور غیر سرکاری نتائج جاری کئے ہیں جن کے مطابق 14 اکتوبر کو قومی اسمبلی کی 11 نشستوں میں سے پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ ن نے چار، چار نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے تاہم راولپنڈی سے ن لیگ کے کارکنوں نے شکوہ کیا ہے کہ اگر سجاد خان کو اکیلا نہ چھوڑا جاتا تو ان کی جیت بھی یقینی تھی ۔ حلقہ این اے 60 سے پہلے نتائج روکے گئے اور بعد ازاں شیخ رشید کے بھانجے راشد شفیق کی کامیابی کا اعلان کیا گیا ۔

مقامی کارکنوں نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں ن لیگ کی مرکزی قیادت نے سجاد خان کی مہم میں مدد نہ کی اور بعد ازاں نتائج روکے جانے کے وقت بھی وہ اکیلے ہی ریٹرننگ افسر کے دفتر میں کھڑے رہے اس کے باوجود ان کو صرف 700 ووٹوں کے مارجن سے شکست ہو گئی ۔

الیکشن کمیشن کے نتائج کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ق کے حصے میں دو نشستیں آئی ہیں جبکہ متحدہ مجلس عمل نے ایک نشست جیتی ہے ۔ ق لیگ کی جیتی ہوئی دونوں نشستیں چودھری پرویز الہی نے خالی کی تھیں ۔ اب ایک پر ان کا بیٹا اور دوسری نشست پر ان کا بھتیجا جیت گیا ہے ۔ پہلی مرتبہ دوسرے ممالک میں مقیم پاکستانیوں نے بھی اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ۔ ان ضمنی انتخابات میں قومی اسمبلی کی 11 نشستوں کے علاوہ صوبائی اسمبلیوں کی 24 نشستیں بھی شامل تھیں ۔

پاکستان تحریک انصاف اپنے سربراہ اور ملک کے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے خالی کی گئی چار نشستوں میں سے دو ہی جیتنے میں کامیاب ہو سکی ۔ این اے 53 اسلام آباد سے علی نواز اعوان جبکہ کراچی کے حلقے این اے 243 سے عالمگیر خان نے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی ہے تاہم تحریک انصاف لاہور اور بنوں سے خالی کی گئی نشستیں جیتنے میں ناکام رہی ۔

تحریک انصاف کو بقیہ دو نشستیں راولپنڈی سے ملیں جہاں این اے 60 سے وزیر ریلویز شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق اور این اے 63 سے منصور حیات خان قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے ہیں ۔

لاہور این اے 131 سے مسلم لیگ نواز کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر سعد رفیق نے پاکستان تحریک انصاف کے ہمایوں اختر کو 10 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی ۔ لاہور ہی کے حلقہ این اے 124 سے حمزہ شہباز کی خالی کردہ نشست پر سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ نواز کے رہنما شاہد خاقان عباسی جیت گئے۔ نون لیگ کو چوتھی نشست فیصل آباد سے این اے 103 سے ملی ۔ اس حلقے میں امیدوار کے انتقال کی وجہ سے جولائی میں ہونے والے انتخابات ملتوی کر دیے گئے تھے ۔  بنوں میں اکرم خان درانی کے بیٹے اور متحدہ مجلس عمل کے امیدوار نسیم اکرم درانی نے تحریک انصاف کے امیدوار کو شکست دی ۔

مسلم لیگ نون نے عام انتخابات میں تحریک انصاف کی جیتی ہوئی ایک اور نشست اٹک سے ضمنی انتخاب میں اپنے نام کی۔ یہاں ملک سہیل خان نے پی ٹی آئی ملک خرم خان کو شکست دی ۔

خیبر پختونخوا میں ضمنی انتخاب میں نو نشستوں پر ووٹنگ ہوئی جن میں سے چھ پاکستان تحریک انصاف جبکہ دو نشستیں عوامی نیشنل پارٹی جیتنے میں کامیاب رہی اور ایک نشست مسلم لیگ ن کے حصے میں آئی ۔

پنجاب اسمبلی کی 13 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں سے چھ نشستیں مسلم لیگ ن، پانچ پاکستان تحریک انصاف جبکہ دو آزاد امیدواروں نے جیتی ہیں ۔ سندھ اسمبلی کے دونوں حلقوں میں پیپلز پارٹی نے کامیابی حاصل کی جبکہ بلوچستان اسمبلی کی دو نشستوں میں سے ایک آزاد امیدوار جبکہ دوسری بلوچستان عوامی پارٹی نے جیت لی ہے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے