پاکستان پاکستان24

کون ہے یہ میجر جنرل، بلا لیں

اکتوبر 23, 2018 2 min

کون ہے یہ میجر جنرل، بلا لیں

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ میں اسلام آباد کی حدود کے تعین کے کیس میں چیف جسٹس نے کینٹ بورڈ راولپنڈی کی جانب سے وفاقی ترقیاتی ادارے کے لگائے پلرز توڑنے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے ۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی ۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے پوچھا کہ کنٹونمنٹ بورڈ نے سی ڈی اے کے پلرز کیوں اکھاڑے؟ کنٹونمنٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو افسر نے بتایا کہ پلرز ہمارے اسٹاف نے معمول کی کارروائی میں توڑے، اسٹاف کو عدالتی حکم کا علم نہ تھا ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے عدالتی حکم پر عمل میں روڑے اٹکائے ۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈ کی طرح سی ڈی اے بھی سرکاری ادارہ ہے، پلرز اکھاڑنا تو پرائیویٹ پارٹی بدمعاشی کا انداز ہے ۔ عدالت کے پوچھنے پر بورڈ کے افسر نے بتایا کہ میں پبلک سروس کمیشن کے ذریعے آیا ہوں، میرا تعلق ملٹری لینڈ اینڈ کنٹونمنٹ کے ادارے سے ہے ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ اس ادارے کا میجر جنرل کون ہے، اس کو بلالیتے ہیں، پتہ کریں یہ جنرل صاحب کون لیں، بلا لیں ۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ یہ نیچے کے اسٹاف نے کیا ہوگا ۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ نیچے کا اسٹاف اوپر کی ہدایات کے بغیر کیسے کر سکتا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر کنٹونمنٹ بورڈ کو حدود کے تعین پر اعتراض ہے تو بتائے، آپ کون ہوتے ہیں عدالتی حکم پر عمل کو روکنے والے؟ ۔
سروے آف پاکستان کے ایک ریٹائرڈ میجر نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے اسلام آباد کی حدود کا تعین کر دیا ہے، باؤنڈری کے پلرز کنٹونمنٹ کے گارڈز نے غلطی سے توڑ دئیے ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ 1963 کے نقشے کے مطابق حدود کا تعین کیا ہے، کنٹونمنٹ اور سی ڈی اے میں چھوٹی سی جگہ کا تنازعہ ہے، اس تنازعے کو بیٹھ کر حل کر لیا جائے گا ۔

سروے آف پاکستان کے میجر نے بتایا کہ آرمی کے نکتہ نظر سے کنٹونمنٹ کی حدود کا تعین کیا گیا ہے، اب اگر وہ جگہ اسلام آباد میں بھی آتی ہے تب بھی اس پر کنٹرول کینٹ بورڈ راولپنڈی کا ہی ہوگا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ابھی ہم نے کنٹرول کی بات نہیں کی، حدود کا تعین کرنے کا حکم دیا تھا، ایک ہفتے میں مکمل کر کے دیں ۔ سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کر دی گئی ہے ۔

One Comment
  1. کاظم
    ۔۔۔۔لاظمی کوئی ایسا متنازعہ فیصلہ موصوف دینے جارہے ہیں اب اس کے بیلنس کے چکر میں ان کو ایک آدھ تو نوٹس دینا پڑے گا اللہ پاکستان کو سلامت رکھے

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے