پاکستان24 متفرق خبریں

بیورو کریسی سے تنگ انصافی حکومت

اکتوبر 23, 2018 < 1 min

بیورو کریسی سے تنگ انصافی حکومت

Reading Time: < 1 minute

اسلام آباد ۔ کاشف رفیق
حکومت بدلی لیکن بيورو کريسی نہ بدل سکی ۔ نواز دور کے سيکرٹري خزانہ اور سيکرٹری اسٹيبلشمنٹ آج بھی برقرار ہیں ۔ بيورو کريسی کے ماضی و حال کی پوزيشن پر نظر ڈالیں تو معلوم ہوگا کہ فواد حسن فواد کے قریبی دوست بیورو کریٹس نے آج بھی ملکی نظام کو چلانے کا بیڑا اٹھایا ہوا ہے ۔

تحریک انصاف کی حکومت کے بعض ذرائع کا دعوی ہے کہ نيا پاکستان چلانے کی حکمت عملی میں پرانی بيوروکريسی رکاوٹ بنتی نظر آ رہی ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ فواد حسن فواد کے قریبی ساتھی سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اعجاز منیر چیف سیکرٹری آذاد کشمیر، ایڈیشنل سیکرٹری پی ایم ہاؤس رہے، طاہرشہباز چئیرمین سی ڈی اے اور سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ رہے آج کل وفاقی محتسب ہیں، اسحق ڈار دور کے سیکرٹری خزانہ عارف احمد خان اسد عمر کے بھی سیکرٹری خزانہ ہیں ۔
اسی طرح جہانزیب خان پنجاب میں چئیرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمینٹ، سیکرٹری انرجی پنجاب، فیڈرل سیکرٹری پاو رہے اور اب چئیرمین ایف بی آرتعینات ہیں، شہبازشریف کے پی ایس او سمیر احمد سید کو نگران حکومت نے پنجاب بدر کیا، نئي حکومت میں ایڈیشنل سیکرٹری سروسز پنجاب بن گئے ۔

معروف افضل چئیرمین سی ڈی اے، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور سیکرٹری انڈسٹریز رہے اب سیکرٹری آئی ٹی ہیں ۔ اور سابق سيکرٹري آئي ٹی عامر اشرف خواجہ پورٹ اینڈ شپنگ میں چلے گئے ۔ شہبازشریف کے سابق سیکریٹری جواد رفيق کمشنر لاہور رہنے کے بعد آج کل چیئرمين این ایچ اے ہیں ۔ سابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب عمررسول آجکل سیکرٹری ایجوکیشن ہوتے ہوئے بائيس گريڈ حاصل کرنے کی دوڑ ميں شامل ہیں ۔
یاد رہے وزیراعظم عمران خان بھی پرانی اور سیاسی بیوروکریسی کی جانب سے حائل مشکلات کا ذکر کر چکے ہیں ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے