پاکستان پاکستان24

میڈیا ہاوسز کے بقایا جات کیلئے ایک ماہ

اکتوبر 24, 2018 2 min

میڈیا ہاوسز کے بقایا جات کیلئے ایک ماہ

Reading Time: 2 minutes

وفاقی حکومت میڈیا ہاوسز کے بقایا جات کے کلیمز (رقم کے دعووں) کی تصدیق کر کے اس کی ادائیگی کیلئے روڈ میپ تجویز کرنے پر رضامند ہوگئی، یہ کام چار ہفتوں میں کیا جائے گا ۔ یہ بات سپریم کورٹ سے جاری کئے گئے اعلامیے میں بتائی گئی ہے ۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے الیکٹرانک میڈیا کے بقایا جات کی ادائیگی سے متعلق اجلاس کی صدارت کی ہے ۔ سپریم کورٹ سے جاری کئے گئے اعلامیے کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات، سندھ کے وزیر اطلاعات، خزانہ و اطلاعات کے وفاقی سیکرٹریز، پنجاب و سندھ کے سیکرٹری اطلاعات، پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین اور اس کی ایگزیکٹو باڈی کے ارکان نے شرکت کی ۔

اعلامیےکے مطابق آغاز میں چیف جسٹس نے شرکا کو بتایا یہ اجلاس میڈیا مالکان کی جانب سے کارکنوں کی ماہانہ تنخواہ کی عدم ادائیگی اور ان کو ملازمت کے حق سے محروم کرنے پر بلایا گیا ہے ۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے بقایا جات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے زیادہ تر میڈیا ہاوسز اپنے کاروبار کو بند کرنے کی طرف جا رہے ہیں ۔ یہ معاملہ میڈیا ورکرز کی بقا سے جڑا ہوا ہے اور زندہ رہنا پاکستان کے ہر شہری کا بنیادی حق ہے ۔

اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس نے تمام میڈیا ہاوسز سے کہا کہ حکومت کی جانب سے عدم ادائیگیوں کے باعث میڈیا ورکرز کو ان کی ملازمت سے محروم نہ کیا جائے ۔ اجلاس میں معاملے کے حل کیلئے مختلف طریقوں اور تجاویز پر غور کیا گیا ۔ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت چار ہفتوں میں بقایا جات کے حوالے سے میڈیا ہاوسز کے کلیمز (رقم کے دعووں) کی تصدیق کر کے اس کی ادائیگی کیلئے روڈ میپ تجویز کرے گی ۔

دوسری جانب اجلاس میں سندھ، پنجاب اور خیبر پختونخوا حکومتوں نے تسلیم کیا کہ بقایا جات کا معاملہ چار ہفتوں میں حل کر لیا جائے گا لیکن ادائیگی کلیمز کی تصدیق سے مشروط ہے ۔

پاکستان ٹوئنٹی فور

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے