پاکستان

سارا پیسہ انڈیا جا رہا ہے، چیف جسٹس

اکتوبر 25, 2018 2 min

سارا پیسہ انڈیا جا رہا ہے، چیف جسٹس

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ نے بھارتی ڈی ٹی ایچ کی پاکستان میں اسمگلنگ اور مارکیٹوں میں فروخت کو روکنے کیلئے متعلقہ محکموں کو فوری اور عملی اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ عدالت نے بھارتی ڈی ٹی ایچ کی سمگلنگ روکنے کیلئے کمیٹی بھی تشکیل دیدی ہے ۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے گرے ٹریفکنگ کالز ازخود نوٹس کی سماعت کی ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اس مقدمے سے ہٹ کر ایک اور معاملہ بھی ہے، لاہور کی مارکیٹوں میں جادو کا ڈبہ فروخت ہو رہا ہے، یہ ٹی وی باکس ہے جس کے ذریعے انڈین چینلز آ رہے ہیں اور سارا پیسہ انڈیا جا رہا ہے ۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ حکومت کہاں ہے، یہ ہمارے کرنے کا کام تو نہیں ۔ ایف بی آر، کسٹم ڈیپارٹمنٹ اور پیمرا کہاں ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ یہ پیمرا سے معلق معاملہ نہیں، یہ باکس اسمگلنگ سے آتے ہیں ۔ ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل نے بتایا کہ آن لائن شاپنگ کے ذریعے بھی ایسا سامان آتا ہے، ہم نے آن لائن شاپنگ کے ذریعے چائنا سے آنے والی منشیات بھی پکڑی ہیں ۔

عدالت نے بھارتی ڈی ٹی ایچ کی اسمگلنگ اور فروخت کو روکنے کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی جس میں ممبر کسٹم اور ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے شامل ہوں گے ۔ عدالت نے ہدایت کی کہ کمیٹی جنگی بنیادوں پر سنجیدہ اقدامات کرے، کمیٹی پاکستانی مارکیٹوں میں چھاپے مارے اور بھارتی ڈی ٹی ایچ کو قبضے میں لے، ممبر کسٹم کھوج لگائیں بھارتی ڈی ٹی ایچ کی سمگلنگ کیسے ہوتی ہے، عدالت نے کمیٹی سے دس دنوں میں جواب طلب کر لیا ۔

عدالت نے آبزرویشن دی کہ الیکٹرانک میڈیا اور سوشل سیکٹر میں سمگلنگ شدہ بھارتی ڈی ٹی ایچ کی پاکستانی مارکیٹوں میں فروخت کے حوالے سے بے شمار شکایات موجود ہیں، ایف آئی اے، پیمرا اور ایف بی آر نے تسلیم کیا کہ سمگل شدہ بھارتی ڈی ٹی ایچ کی پاکستان میں فروخت ہو رہی ہے ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ان ڈبوں ( بھارتی ڈی ٹی ایچ ) کو تو بند کرواتے ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کیا تشکیل کردہ کمیٹی کے اراکین میں سے کسی کے گھر بھارتی ڈی ایچ تو نہیں لگا ہوا، کہیں ایسا نہ ہو کمیٹی کے کسی رکن کے گھر سے بھی بھارتی ڈی ٹی ایچ نکل آئے ۔

Array
One Comment
  1. Israr Muhammad Khan
    چیف جسٹس صاحب ہر معاملے میں ٹانگ اڑاتے ھیں ریسیور پر چینل دیکھنا خالص زاتی معاملہ ھے اگر کوئی ایسا ریسیور اور ڈش خریدے جس میں تمام دنیا کے پسند کے ٹی وی چینل دیکھے جاسکتے ھیں تو اس میں برائی کی کونسی بات ھے چیف جسٹس صاحب یہ کمپوٹر کا زمانہ ھے آپ کسی چیز کو بند نہیں کرسکتے البتہ میری تجویز ھے کہ اگر کسی کو بھارتی ڈبہ پسند نہیں تو پاکستان میں بڑے بڑے سرمایہ دار موجود ھیں اس میں سرمایہ کاری کریں اور اپنا ڈبہ بنالیں اور سستا بیچیں تو کوئی پیسہ بھارت نہیں جائیگا شوقین لوگوں پر پابندی عائد کرنا مناسب نہیں اگر کوئی کرکٹ کا شوق رکھتا ھو تو ہر میچ براہ راست دیکھنے کی کوشش کریگا اسطرح فٹ بال ہاکی کے شوقین بھی ایسا ہی چاہتے ھونگے کھیل فلم اور دیگر معلومات کے حلاف کاروائی کرنے سے بہتر ھوگا کہ ملک میں یہ سہولت فراہم کی جائے لوگ تفریح بھی کرینگے اور پیسہ بھی ملک میں ہی رہیگا

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے