پاکستان

سکھ مذہب کی بھی مردم شماری

اکتوبر 25, 2018 < 1 min

سکھ مذہب کی بھی مردم شماری

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ نے آئندہ ہونے والی مردم شماری میں سکھ برادری کو الگ سے گننے اور خانہ شماری فارم میں سکھ مذہب کا خانہ شامل کرنے حکم دیا ہے ۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سکھ براداری کی درخواست کی سماعت کی ۔ سکھ برادری کے رہنماؤں نے عدالت کو بتایا کہ مردم شماری کے فارم میں ہمارے مذہب کا الگ سے ذکر نہیں ہے ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ فارم کے کالم 6 پر مذہب کا خانہ ہے ۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ اس کالم میں سکھ مذہب کا خانہ شامل ہونا چاہئے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اب تو مردم شماری ہو چکی ہے ۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آئندہ جب بھی مردم شماری ہوگی سکھ خانہ شامل کیا جائے ۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ نادرا سے سکھ برادری کا ڈیٹا طلب کیا ہے، نادرا سے ملنے والا ریکارڈ مردم شماری میں شامل کر لیا جائے گا ۔سپریم کورٹ نے آئندہ مردم شماری فارم میں سکھ مذہب کا خانہ شامل کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی ۔

دریں اثنا سپریم کورٹ نے غیر ملکی خاتون میمونہ کے بچوں کی حوالگی کی درخواست اس کے پیش نہ ہونے پر نمٹا دی ۔ عدالت نے خاتون کے وکیل سے پوچھا کہ وہ عدالت کیوں نہیں آئیں، ان کو پیش ہونا چاہئیے تھا ۔ وکیل فیصل فرید نے بتایا کہ مجھے بتایا گیا ہے وہ ہسپتال میں ہیں ۔ عدالت نے غیر ملکی خاتون کی درخواست اس آبزرویشن کے ساتھ نمٹا دی کہ جب میمونہ پاکستان آئیں تو بچوں سے ملاقات کیلئے درخواست دے سکتی ہیں ۔

 

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے