پاکستان

جعلی ڈگریوں والے وکیلوں کا مقدمہ

نومبر 7, 2018 < 1 min

جعلی ڈگریوں والے وکیلوں کا مقدمہ

Reading Time: < 1 minute

وکلاء کی جعلی ڈگریوں کے مقدمے میں سپریم کورٹ نے ہدایت کی ہے کہ صوبائی بار کونسلوں کے چیئرمین اپنی نگرانی میں ڈگریاں تصدیق کرائیں ۔

پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین جان محمد نے سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ

45,351 ڈگریاں تصدیق کے لئے بھجوائی گئ تھیں، 26672 ڈگریاں تصدیق ہو کے آ چکی ہیں، 190 ڈگریاں جعلی ثابت ہوئی ہیں، 63 کے خلاف ایف آئی آر درج کروا دی ہیں ۔

پاکستان بار کونسل کی جانب سے احسن بھون نے بتایا کہ ڈگریوں کے معاملے میں سال 2005 تک حد مقرر کی گئ تھی، ملک میں لگ بھگ 180000 وکیل ہیں، 83٫000 وکیل 2005 کے بعد انرول ہوئے، احسن بھون نے بتایا کہ سنہ دو ہزار پانچ سے پہلے کے صرف تیس پینتیس ہزاد وکیل ہیں ۔

تصدیق کے معاملے پر یونیورسٹیوں نے ساز باز کر لی، جان محمد

ساز باز پر سخت ایکشن لیں گے، عدالت

تصدیق کا عمل جلد کیا جائے، عدالت

سندھ میں 9000 وکیل انرول ہیں، صلاح الدین وائس چیئرمین سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سندھ

5470 کی ڈگریاں تصدیق کے لیئے بھجوائی ہیں، صلاح الدین

9 جعلی ڈگری والوں کے خلاف کاروائی کر رہے ہیں، صلاح الدین

اسلام آباد کے 6 وکیلوں کی ڈگریاں جعلی تھیں، طارق جہانگیری ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد

ٹیمپرنگ کی تصدیق کرنے کے لئے پنجاب فرانزک سائنس کو بھجوانے کا حکم ہوا تھا، طارق جہانگیری

رپورٹ ابھی تک نہیں آئی، طارق جہانگیری

سماعت تین ہفتوں کے لئے ملتوی

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے