پاکستان

اسحاق ڈار ضمنی ریفرنس

نومبر 9, 2018 < 1 min

اسحاق ڈار ضمنی ریفرنس

Reading Time: < 1 minute

احتساب عدالت اسلام آباد میں اسحاق ڈار کے خلاف ضمنی ریفرنس کی سماعت کے دوران  جج محمد بشیر نے ریمارکس دیے ہیں کہ استغاثہ کے گواہ کا ازخود بیان ہونا ہی نہیں چاہیے بلکہ اس پر دوبارہ جرح ہونا چاہیے ۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈارکے خلاف ضمنی ریفرنس کی سماعت کی ۔ وکیل صفائی قاضی مصباح نے استغاثہ کے گواہ طارق جاوید پرجرح کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا 23 اگست2017 کوچھ بارنیب کے آفس گئے تھے؟ طارق جاوید نے انکار کرتے ہوئے صرف ایک بار جانے کا بتایا ، نیب پراسیکیورٹر نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ گواہ کے ازخود بیان سے الجھن پیدا ہورہی ہے جج محمد بشیرنے ریمارکس دیے کہ گواہ کا ازخود بیان ہونا ہی نہیں چاہیے بلکہ اسکی جگہ دوبارہ جانچ پڑتال ہونی چاہیے ۔ وکیل صفائی نے حمایت کرتے ہوئے کہاکہ گواہ کا بیان ہونے پراستغاثہ کا کام ختم ہوجاتا ہے جرح میں گواہ پوچھے گئے سوالات پر ہی جوابدہ ہونا چاہیے ،عدالت نے آئندہ سماعت پربھی استغاثہ کے گواہ طارق جاوید پرسعید احمد کے وکیل حشمت حبیب کو جرح کرنے کی ہدایت کرتےہوئے سماعت 14 نومبرتک ملتوی کردی۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے