پاکستان پاکستان24

گلگت بلتستان آئینی اصلاحات کیس

نومبر 15, 2018 < 1 min

گلگت بلتستان آئینی اصلاحات کیس

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ میں گلگت بلتستان آئین اصلاحات کیس میں عدالت کو بتایا گیا ہے کہ گلگت بلتستان سے متعلق قوانین میں تبدیلی کے لیے سفارشات کابینہ کے سامنے رکھی گئی ہیں، اٹارنی جنرل نے کہا کہ وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان میں آئینی اصلاحات کے لیے کمیٹی بنائی ہے، اٹارنی جنرل کے مطابق کمیٹی نے اپنے ٹی او آرز دیے ہیں ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ایسے معاملے کو سرد خانے میں ڈالنا چاہتے ہیں، حکومت کو ہمارے نوٹس لینے سے پہلے اس کا کام کرنا چاہیے تھا، چیف جسٹس نے کہا کہ کمیٹی کے تمام ممبران کو بلا لیں، وہ بتا دیں کیا فیصلہ کرنا ہے، ہم نے تو یہ پوچھا تھا کہ کوئی اعتراض ہے تو بتا دیں ۔

جسٹس گلزار احمد نے پوچھا کہ آپ ایسے مسئلے کو براہ راست حل کیوں نہیں کرتے؟ اٹارنی جنرل نے کہا کہ مجھے دو ہفتے دے دیں، چیف جسٹس نے کہا کہ نہیں دو ہفتے نہیں دے سکتے ۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ ابھی کابینہ میٹنگ جاری ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ تو چھوڑ دیں کابینہ میٹنگ اور یہاں آ کر جواب دیں، اعتزاز احسن نے کہا کہ میں اٹارنی جنرل کے موقف کی تائید کرتا ہوں، اٹارنی جنرل سمجھتے ہیں کہ عالمی قوانین کو مدنظر میں رکھنا چاہیے، وفاقی حکومت کو وقت دینا چاہیے ۔

جسٹس گلزار نے کہا کہ یہ معاملہ اتنے عرصے سے التوا کا شکار ہے اس کو 1947 کے بعد حل ہو جانا چاہیے تھا، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک ماہ دیا تھا آپ یہ پیش رفت دکھا رہے ہیں ۔

عدالت نے ہدایت کی کہ کمیٹی پندرہ دنوں میں رپورٹ جمع کرائے، کیس کی سماعت تین دسمبر تک ملتوی کر دی گئی ۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے