متفرق خبریں

اشتہار میں وزیراعلی کی تصویر کیس

نومبر 29, 2018 2 min

اشتہار میں وزیراعلی کی تصویر کیس

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ نے وزیراعلی سندھ کی تصویر والے سرکاری اشتہار کی ادائیگی جیب سے کرنے کی یقین دہانی پر مقدمہ نمٹا دیا جبکہ خیبر پختونخوا کی وزارت اطلاعات کو وزیراعلی کی تصاویر والے اشتہارات کی درست معلومات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سرکاری اشتہارات پر حکومتی شخصیات کی تصاویر لگانے کے مقدمے کی سماعت کی ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق عدالت کو بتایا گیا کہ پنجاب کی حد تک معاملہ نمٹ چکا ہے، سابق وزیراعلی شہباز شریف نے پچپن لاکھ جمع کرا دئیے تھے ۔

سندھ حکومت کی جانب سے بتایا گیا کہ صرف ایک اشتہار پر وزیراعلی مراد علی شاہ کی تصویر چھاپی گئی تھی اور اس کی لاگت چودہ لاکھ ہے ۔ سندھ کی وزارت اطلاعات کے افسر نے بتایا کہ اس کی ادائیگی وزیراعلی اپنی جیب سے کرائیں گے ۔ عدالت نے اس یقین دہانی پر معاملہ نمٹا دیا ۔

خیبر پختونخوا کی وزارت اطلاعات کے افسر نے بتایا کہ ایک اشتہار دو اخبارات میں شائع کیا گیا تھا جس پر سابق وزیراعلی پرویز خٹک کی تصویر تھی، اس کی قیمت کا تعین ابھی تک نہیں کیا گیا اس لئے ادائیگی بھی نہیں کی گئی، رپورٹ جمع کرانے کیلئے مہلت دی جائے ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ بیان حلفی دیں کہ صرف دو اشتہارات پر وزیراعلی کی تصویر تھی ۔ سرکاری وکیل نے استدعا کی کہ بیان حلفی کی بجائے مہلت دی جائے ریکارڈ تلاش کر کے درست اعداد وشمار فراہم کریں گے ۔

چیف جسٹس نے پختونخوا کے وزارت اطلاعات کے سرکاری افسر سے کہا کہ کیوں نہ آپ کی جیب یا تنخواہ سے تیس ہزار کٹوایا جائے، سرکاری افسر بن کر سیاسی لوگوں کا جائز و ناجائز دفاع کرتے ہیں، ہمیں ایسے افسران سے کوئی ہمدردی نہیں، پرویز خٹک کو بلا لیتے ہیں، صوبائی حکومت عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔

پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق عدالت نے پختونخوا کی وزارت اطلاعات کو پیر تک حکومتی شخصیات کی تصاویر والے اشتہارات کی تفصیلات جمع کرانے کی ہدایت کی اور کہا کہ اخبارات کو بھی فوری ادائیگی کر دی جائے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے