متفرق خبریں

اداکارہ پر بدکاری پھیلانے کا مقدمہ

دسمبر 2, 2018 2 min

اداکارہ پر بدکاری پھیلانے کا مقدمہ

Reading Time: 2 minutes

ڈکٹیٹر سیسی کے مصر میں ایک اور اداکارہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے ۔ رانیا یوسف نامی ایک مصری اداکارہ پر ‘بدکاری کو ہوا دینے’ کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ رانیا نے قاہرہ کے فلمی میلے میں بدن نمایاں کرنے والا لباس پہنا تھا۔

رانیا یوسف کے سیاہ رنگ کے جالی دار لباس سے ان کی ٹانگیں نظر آ رہی تھیں جس پر بہت سے قدامت پسند مصریوں نے غم و غصے کا اظہار کیا، تاہم بعض لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ انھیں اپنا لباس منتخب کرنے کا حق حاصل ہے ۔

دوسری جانب تنازعہ سامنے آنے پر ۴۴ سالہ رانیا نے معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انھیں معلوم ہوتا کہ اس لباس سے لوگوں کو مسئلہ ہو گا تو وہ کبھی نہ پہنتیں ۔

ان پر دو وکیلوں عمرو عبدالسلام اور سمیر صابری نے مقدمہ دائر کیا ہے ۔ یہ دونوں پہلے بھی مشہور شخصیات کو کٹہرے میں لے جاتے رہے ہیں ۔ اے ایف پی کے رابطہ کرنے پر وکیل سمیر صابری نے بتایا کہ رانیا یوسف کا حلیہ ‘سماجی اقدار، روایات اور اخلاقیات پر پورا نہیں اترتا، اس لیے اس سے فلمی میلے اور خاص طور پر مصری خواتین کی شہرت کو نقصان پہنچا ہے۔’

مصری اداکاروں کی تنظیم نے بھی اس پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‘بعض مہمانوں کا حلیہ’ ایسا تھا جس سے ‘میلے اور تنظیم کو نقصان پہنچا ہے۔’ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں اداکارہ نے کہا ہے کہ ان سے لباس کے انتخاب میں غلطی ہو گئی تھی۔

انھوں نے لکھا: ‘یہ پہلا موقع ہے کہ میں نے یہ لباس پہنا ہے اور مجھے احساس نہیں تھا کہ اس پر اتنی تنقید ہو گی۔ میں مصری معاشرے کی اقدار پر پورا اترنے کے عزم کا اعادہ کرتی ہوں۔’

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اگر الزام ثابت ہو گیا تو رانیا کو پانچ سال قید کی سزا ہو سکتی ہے ۔

بی بی سی کے مطابق گذشتہ برس ایک مصری عدالت نے شائمہ احمد نامی گلوکارہ کو زیر جامہ پہن کر ویڈیو ریکارڈ کروانے اور اس کے دوران کیلا کھانے کی پاداش میں دو سال قید کی سزا دی تھی ۔ قدامت پسند مصر میں لیلیٰ عامر نامی ایک اور گلوکارہ کو رقص کے الزام میں مقدمے کا سامنا ہے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے