پاکستان24 عالمی خبریں

پاکستان ایک اور بلیک لسٹ میں

دسمبر 12, 2018 2 min

پاکستان ایک اور بلیک لسٹ میں

Reading Time: 2 minutes

امریکا نے پاکستان کو مذہبی آزادی کے حوالے سے مخدوش صورتحال والے ممالک کی فہرست میں شامل کر دیا ہے ۔ اس فہرست میں پاکستان کے علاوہ برما، چین، اریٹریا، ایران، شمالی کوریا، سوڈان، سعودی عرب، تاجکستان اور ترکمانستان شامل ہیں جہاں امریکا کو مذہبی آزادی کے حوالے سے شدید خدشات ہیں۔

محکمۂ خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ انھوں نے یہ فیصلہ 28 نومبر کو کیا ۔ مائیک پومپیو کے مطابق انھوں نے سالانہ رپورٹ میں پاکستان کو ’خصوصاً تشویش والے ممالک‘ میں شامل کیا ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ امریکی حکومت کو پاکستان میں مذہبی آزادی پر موجود قدغنوں کے خاتمے کے لیے دباؤ ڈالنا ہو گا۔

 

امریکی محکمہ خارجہ کے بیان کے مطابق یہ وہ تمام ممالک ہیں جہاں مذہبی آزادی کے بین الاقوامی قانون 1998 کے حوالے سے خدشات پائے جاتے ہیں یا جہاں ان سے صرفِ نظر کرتے ہوئے منظم طریقے سے مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کی جاتی ہیں ۔ پاکستان کو ایک برس قبل مذہبی آزادیوں کے حوالے سے نگرانی کی امریکی فہرست میں شامل کیا گیا تھا تاہم اب اسے بلیک لسٹ کر دیا گیا ہے۔

بی بی سی کے مطابق امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا ’میں نے کوموروس، روس اور ازبکستان کو ایسی حکومتوں کی واچ لسٹ میں ڈالا ہے جو یا تو خود مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزیوں میں شامل ہیں یا اسے نظر انداز کر رہی ہیں۔ ‘

مائیک پومپیو کا بیان میں مزید کہنا تھا ’میں نے النصرہ فرنٹ اور القاعدہ کو جزیرہ نما عرب میں اور دیگر علاقوں میں القاعدہ، بوکوحرام، الشباب، حوثی ، دولت اسلامیہ، دولتِ اسلامیہ خراسان اور طالبان کو خاص طور پر باعث تشویش قرار دیا ہے۔‘

مائیک پومپیو کا اس اقدام کی وضاحت کرتے ہوئے کہنا تھا ’دنیا کے کئی دور دراز حصوں میں اب بھی کئی لوگوں کو محض اپنے عقائد پر زندگی گزارنے کی وجہ سے ہراس، گرفتاری، اور حتی کے موت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس صورتحال میں امریکہ محض تماشائی کا کردار ادا نہیں کرے گا۔ مذہبی آزادی کے بین الاقوامی قوانین کی حفاظت اور ان کا فروغ ٹرمپ انتظامیہ کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہے۔ ‘ پومپیو کا کہنا تھا ’امن، استحکام اور خوشخالی کو یقینی بنانے کے لیے مذہبی آزادی کا تحفظ لازمی ہے۔‘

 

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے