پاکستان

پانی کی ویڈیو عدالت میں

دسمبر 14, 2018 2 min

پانی کی ویڈیو عدالت میں

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ نے بھگناڑی بولان میں پانی کی قلت اور گندے پانی کی فراہمی پر صدر سپریم کورٹ بار امان اللہ کنرانی کی سربراہی میں دو رکنی کمیشن قائم کر دیا ہے ۔ کمیشن بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بھی پانی کی قلت کے خاتمے کیلئے اپنی تجاویز دے گا ۔ چیف جسٹس نے کہا پانی صرف بھگناری کا مسئلہ نہیں ہے، میں وزیر اعلیٰ کو بلالوں گا اگر ساری کابینہ کو بھی بلانا پڑا تو بلاؤں گا ۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے بلوچستان کے ضلع بولان کی تحصیل بھگناڑی میں صاف پانی کی قلت پر لئے از خود نوٹس کی سماعت کی ۔ عدالت میں بولان میں سوشل میڈیا پر وائرل آلودہ پانی کا ویڈیو کلپ چلایا گیا ۔ چیف جسٹس نے کہا حالت دیکھیں لوگوں کو زہر پلایا جارہا ہے ۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بلوچستان حکومت کی طرف سے کون آیا ہے ۔ ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان نے جواب دیا چیف سیکرٹری صاحب ایران گئے ہوئے تھے ۔ چیف جسٹس نے کہا وزیر اعلی بلوچستان کو بلا لیتےہیں، 400 ملین خرچ ہوگئےپھر آٹھ سو ملین بھی خرچ ہوگئے۔ ایک بھی آر او پلانٹ نہیں لگا تھر میں بھی کسی نے آر او پلانٹ کا پانی پینے کی کوشش نہیں کی۔

ڈی سی او بولان سے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ڈی سی اوصاحب صاحب کیا یہ ویڈیو جھوٹی ہے ۔ انہوں نے جواب دیا کہ یہ ویڈیو درست ہے۔سارے مسائل کی وجہ علاقے میں پانی کی خشکی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ متعلقہ لوگوں کی زمہ داری ہے کہ پانی کو صاف کریں۔ حکومت کی زمہ داری نہیں ہے کہ ان لوگوں کو صاف پانی دیں۔ بھگناری مکین سامنے آئے اور بولے کہ ہماری حالت تھر سے بھی بدتر ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ علاقہ کوئٹہ سے کتنا دور ہے۔ اور وہاں پانی کیسے پہنچایا جا سکتا ہے ۔

چیف جسٹس نے دوران سماعت تھر کے تذکرے پر ایم این اے رمیش کمار کو روسٹرم پر طلب کر لیادوران سماعت چیف جسٹس کا ایڈوکیٹ جنرل سندھ کو وزیراعلی سندھ سے تھر میں ڈیولپمنٹ اتھارٹی بنانے کا کہا چیف جسٹس نے کہا کہ تھر میں بھی ایک ڈیولپمنٹ اتھارٹی ہونی چاہئے. عدالت نے بولان کے مسئلے پر سپریم کورٹ نے سپریم کورٹ بار کے صدر امان اللہ کنرانی کی سربراہی میں دو رکنی کمیشن قائم کر دیا چیف جسٹس نے کہا یہ کمیشن ہمیں تجاویز بنا کر دیں وہاں پانی کا مسئلہ کیسے حل ہو سکتا ہے، پینے کا پانی صرف بولان بھگناری کا مسئلہ نہیں، میں وزیر اعلی کو بلا لوں گا، اگر ساری کابینہ کو بلانا پڑا تو بلاوں گا، عدالت نے آبپاشی اور دیگر محکموں کو کمیشن کو مکمل تعاون فراہم کرنے کا حکم بھی دے دیا عدالت نے آر او پلانٹ لگا کر دو ہفتوں میں رپورٹ بھی طلب کر لی

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ زین بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے موجودہ حالات پر چیف جسٹس کے از خود نوٹس لینے پر شکرگزار ہیں،بلوچستان میں ڈاکٹرز کی بھی قلت ہے، ایک سو بیس بستروں کے ہستال میں صرف ایک ڈاکٹر ہے، لوگ بارانی علاقوں سے نقل مکانی کر رہے ہیں ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے