پاکستان24 متفرق خبریں

فیس بک دوستی یا جاسوسی؟ حامد انصاری واپس

دسمبر 18, 2018 < 1 min

فیس بک دوستی یا جاسوسی؟ حامد انصاری واپس

Reading Time: < 1 minute

پاکستان میں جاسوسی اور بغیر دستاویزات سفر کرنے کے جرم میں تین سال قید گزار کر انڈین شہری حامد نہال انصاری واپس اپنے خاندان کے پاس پہنچ گئے ہیں ۔ ان کو لاہور کے راستے واہگہ بارڈر پر انڈین حکام کے حوالے کیا گیا جہاں سرحد کے پار ان کے اہل خانہ منتظر تھے ۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق انڈیا پہنچ کر حامد انصاری نے کہا کہ ’میں انتہائی خوش ہوں اور چھ سال کے طویل عرصے کے بعد وطن لوٹنے کی خوشی الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا۔‘

حامد انصاری کی حوالگی کے وقت سرحد کے دونوں جانب ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

حامد انصاری کی سزا 16 دسمبر کو پوری ہوئی تھی اور پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے پیر کو تصدیق کی گئی تھی کہ ان کی رہائی کے حوالے سے اقدامات شروع کر دیے گئے ہیں ۔

والدین اور دوستوں کے دعوے کے مطابق حامد انصاری سنہ 2012 میں فیس بک پر بننے والے تعلقات کے نتیجے میں غیرقانونی راستے سے پاکستان پہنچے تھے ۔ پاکستان میں حکام کےمطابق انصاری افغانستان کے راستے پاکستان آئے تھے جس کے تقریباً چھ سال بعد وہ اب اپنے وطن واپس لوٹے ہیں۔

ممبے کے رہائشی ۳۳ سالہ حامد نہال انصاری کو نومبر 2012 میں کوہاٹ سے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حراست میں لیا تھا۔ سماجی کارکن جتن دیسائی کے مطابق حامد نہال انصاری کی کوہاٹ کی ایک لڑکی سے سوشل میڈیا پر دوستی ہوئی تھی اور وہ انھی سے ملنے کے لیے پاکستان گئے تھے ۔

 

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے