متفرق خبریں

جرگے اور پنچایت کے خلاف تفصیلی فیصلہ

جنوری 16, 2019 < 1 min

جرگے اور پنچایت کے خلاف تفصیلی فیصلہ

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ نے پنچایت اور جرگہ کے خلاف درخواستوں پر تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے ۔ فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ جرگہ پنچایت پاکستان کی عالمی یقین دہانیوں کی خلاف ورزی ہے، ہرریاست کی ذمہ داری ہے کہ ہرشخص کو عدالت تک رسائی دے ۔

33 صفحات پر مشتمل فیصلہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے تحریر کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جرگہ کا کام کرنا آئین کے آرٹیکل 4، 8 اور 25 کی خلاف ورزی ہے ۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جرگہ آئین اور قانون کے تحت اپنی ذمہ داری ادا نہیں کرتا ۔عدالت نے قرار دیا ہے کہ جرگہ قانون کے دائرے کے اندر رہ کر فریقین کے درمیان ثالثی اور مفاہمت کا کردار ادا کر سکتا ہے لیکن کوئی بھی شخص جرگہ کے نام پر عدالتی اختیارات استعمال نہیں کر سکتا ۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے کہ علاقوں میں ہونے والے واقعات پہ نظر رکھیں اور ایف آئی آر کا اندراج کروائیں ۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ فاٹا کے لوگوں کے ساتھ پاکستانی شہریوں سے ہٹ کر سلوک نہیں ہو سکتا، 25 ویں ترمیم کے بعد فاٹا بھی خیبرپختونخوا کا حصہ بن گیا ہے ۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کے پی کے حکومت 6 ماہ کے اندر پورے صوبے میں یکساں عدالتی نظام قائم کرے ۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے