پاکستان پاکستان24

انصافی حکومت کا نیا معاشی پیکج

جنوری 23, 2019 2 min

انصافی حکومت کا نیا معاشی پیکج

Reading Time: 2 minutes

وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ہم نیا بجٹ پیش نہیں کررہے ہیں، ہم معاشی استحکام کے لئے ایک پیکج لارہے ہیں، حکومت بنی تو کیا مشکلات تھیں اور ہم ان سے کیسے نمٹےہمیں آگے کیا کرنے کی ضرورت ہے، یہ یہاں گوش گزار کرنا چاہوں گا، نہیں چاہتے کہ آنے والی حکومت کو بھی آئی ایم ایف کی جانب دیکھنا پڑے،

ہم نہیں چاہتے کہ کسی کو سننا پڑے کہ سابق حکومت ملک کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کر گئی، بتانا چاہتے ہیں کہ ہم کن چیدہ چیدہ نکات پر کام کررہے ہیں

آئندہ چند روز میں میڈیم ٹرم اقدامات بھی اٹھائیں گے، ہم ملک میں سرمایہ کاری، صنعت کاری کا فروغ چاہتے ہیں، اپوزیشن عوام کے پاس کیا چھوڑ کر گئی، آج سے 2 سال قبل تمام معیشت دانوں نے کہا تھا کہ خطرے کی گھنٹیاں بج رہی ہیں

وہ الیکشن کو دیکھتے ہوئے انتخابات خریدنے کی کوشش میں لگے رہے بجٹ کا خسارہ 9 سو ارب روپے سے زائد بڑھا دیا گیاجلی کے نظام ٹھیک کرنے آنے تھے مگر تاریخی تباہی کرگئے، ایک سال میں ساڑھے چار سو ارب کا خسارہ چھوڑ گئے گیس میں خسارہ ڈیڑھ ارب پر پہنچا دیا گیا

سٹیل ملز، ریلوے، پی آئی اے میں ریکارڈ خسارہ رہا، اڑھائی سے تین ہزار ارب کا مقروض کرکے سابق حکومت کرگئی ہے

کاش اس وقت ان کا ضمیر اس وقت جاگتا اور یہ جھوٹا جھوٹاکے نعرے سابق وزیر خزانہ کی تقریر پر لگاتے

ہم نے آتے ہی مشکل فیصلے کئے اور قوم جانتی تھی کونسے علی بابا اور چالیس چور معاشی دہشت گردی کرکے گئے

جس مریض کو یہ آئی سی یو میں چھوڑ کر گئے اسے ہم صحت مند کررہے ہیں

ہمیں محصولات اور اخراجات میں توازن برقرار رکھنا ہوگا

ہماری برآمدات 70 سے 40 فیصد پر چلی گئی، زراعت اور انڈسٹری کو کھڑا کرنے کی ضرورت ہے

ملک میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے جو حقیقی ترقی کے لئے ضروری ہے

کب تک عوام کو بجٹ میں جعلی حقائق بتایا جائے گا، اگلا الیکشن آئے گا تو تحریک انصاف کی حکومت کو کوئی الیکشن خریدنے کی ضرورت نہیں پڑے گا

پانچ سال کی ترقی کا رنگ پانچ سال بعد نظر آئے گا

ترقی کی رفتار 2022 اور 23 میں نظر آئے گی

ہم زبان سے خادم اعلی نہیں بولتے، ہم سمجھتے ہیں

خیبر پختونخواہ اسمبلی میں الیکشن سال کے باوجود وہ 34 ارب کا سرپلس چھوڑ کر آئے

جنہوں نے الیکشن خریدنے کی کوشش کی انہیں عوام نے گھر بھیج دیا،

ہم صنعت، تجارت، سرمایہ کاری کو۔آگے بڑھا رہے ہیں

چھوٹے ادارے معیشت کی ہڈی ہوتے ہیں

ہم نے نوجوانوں کے لئے روزگار کے لئے سمال انڈسٹری کی ضرورت ہے

بینکوں کی شرح سود ختم کرنے کے لیے سمال انڈسٹری کے لیے انکم ٹیکس پر صرف بیس فیصد ہوگا

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے