پاکستان پاکستان24

سزا ہوگی چاہے کتنا بڑا افسر کیوں نہ ہو

جنوری 24, 2019 2 min

سزا ہوگی چاہے کتنا بڑا افسر کیوں نہ ہو

Reading Time: 2 minutes

شمالی وزیرستان کے علاقے خیسور کے بچے کی ویڈیو اور اس کا ذکر قومی اسمبلی کے اجلاس میں ہوا ہے اور اس واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت ترین کارروائی کے مطالبے پر وزیر مملکت برائے داخلہ امور شہریار آفریدی نے خیسور واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کروائی ہے۔

گزشتہ تین دن سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں شمالی وزیرستان کے علاقے خیسور سے تعلق رکھنے والا ایک کمسن بچہ الزام لگاتا ہے کہ سکیورٹی اہلکار مبینہ طور پر اُس کے گھر بغیر اجازت داخل ہوئے ہیں۔

قومی اسمبلی میں سب سے پہلے اس ویڈیو اور واقعے پر متحدہ مجلس عمل کے رکن اسمبلی مفتی عبدالشکور نے بات کی اور سکیورٹی اہلکاروں کی مبینہ چادر اور چاردیواری کے تقدس کی پامالی پر تشویش ظاہر کی ۔ مفتی عبدالشکور کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان میں رونما ہونے والا واقعہ ساہیوال میں پیش آنے والے واقعے سے بھی بڑا ہے اور یہ ریاست اور حکومت دونوں کے لیے چیلنج ہے۔

مفتی عبدالشکور نے کہا کہ ہمارے بازار مسمار کردیے گئے، ہم مارے گئے، ہمیں آئی ڈی پیز بنایا گیا۔ کوئی بات نہیں، لیکن خیسور جیسے واقعات سے ہمارے دلوں کو دکھ ہوا جہاں لباس خضر میں رہزن آئے ہیں۔

جنوبی وزیرستان سے رکن قومی اسمبلی علی وزیر اور شمالی وزیرستان سے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے بھی خیسور واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور وزارت داخلہ سے واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ۔

خیسور واقعے کی مبینہ ویڈیو میں بچے نے اپنا نام حیات خان بتایا اور کہا کہ اُن کے والد اور بڑے بھائی کو چار ماہ قبل مبینہ طور پر سیکورٹی فورسز اپنے ساتھ لے گئیں تھیں۔ بچہ کہتا ہے کہ سیکورٹی فورسز والے ہمارے گھر آتے ہیں، چارپائی اور تکیے طلب کرتے ہیں اور پھر وہاں بیٹھ جاتے ہیں۔

قومی اسمبلی میں ارکان اسمبلی کے مطالبات کے جواب میں وزیر مملکت شہریار آفریدی نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ وہ واقعے میں ملوث اہلکار کے خلاف کاروائی کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ چاہے کتنا بڑا افسر ہی کیوں نہ ہو، جس نے میرے پشتون اور پاکستانیوں کی تذلیل کی، اُس کو ہم مثال بنائیں گے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے