ہمایوں خان کیوں مر گیا
Reading Time: < 1 minuteاٹک جیل میں قید ہمایوں خان مرتا نہ تو کیا کرتا؟ چھ ہزار دیر سے لے کر آنے کا یہی نتیجہ نکلنا تھا ۔
راولپنڈی کے ہولی فیملی اسپتال میں دم توڑنے والے ملزم ہمایوں خان کی کہانی کچھ زیادہ مختلف نہیں ۔ اٹک جیل میں ملزم کی حالت بگڑنے کے باوجود بروقت سرکاری اسپتال منتقل نہ کیا گیا ۔
لواحقین کے مطابق ملزم ہمایوں کے پتے میں تکلیف کے باوجود اسے اسپتال ریفر کرنے کیلئے مبینہ طور پر چھ ہزار روپے رشوت طلب کی گئی ۔ سات دن تک رشوت نہ ملنے پر دوسرے اسپتال ریفر نہیں کیا گیا، لواحقین نے الزام لگایا ہے کہ پانچ ہزار ادا کیا تو اسپتال کے ڈاکٹر نے اٹک اسپتال بھیج دیا، لواحقین کے مطابق اٹک اسپتال نے ہولی فیملی ریفر کیا تو معلوم ہوا مریض کا پتہ پھٹ گیا ہے، فیملی منتقل کرنے کے ایک گھنٹے بعد ہمایوں دم توڑ گیا ۔
ہمایوں خان نے پسماندگان میں بیوہ اور چار بچے چھوڑے ہیں ۔
Array