پاکستان

انڈین قیدیوں کی شناخت مطلوب ہے

فروری 20, 2019 2 min

انڈین قیدیوں کی شناخت مطلوب ہے

Reading Time: 2 minutes

پاکستان میں انڈیا کے قیدیوں کی رہائی کا اشتہار ملک کے تمام بڑے اخبارات میں شائع کرتے ہوئے ان کی شناخت کے بارے میں پوچھا گیا ہے جبکہ قیدیوں کے اہل خانہ سے رابطہ کرنے کے لیے کہا گیا ہے ۔

یہ اشتہار ملک کی سپریم کورٹ کے فیڈرل ریویو بورڈ کی جانب سے شائع کیا گیا ہے جس میں جیلوں میں قید ایسے 16 مبینہ انڈین شہریوں کی تصاویر اور نام مشتہر کیے گئے ہیں جو اپنی سزا مکمل کرچکے ہیں ۔

اشتہار میں کہا گیا ہے کہ یہ قیدی ذہنی طور پر پسماندہ ہونے کی وجہ سے پتہ و قومیت بتانے سے قاصر ہیں ۔ 

اشتہار کے مطابق یہ افراد پاکستان میں غیر قانونی داخلے کے الزام میں عدالتوں سے سزا یافتہ ہیں۔

یہ اشتہار اس وقت شائع ہوا ہے کہ جب پاکستان میں گرفتار انڈین جاسوس کلبھوشن جادھو کا مقدمہ انڈیا کی درخواست پر عالمی عدالت انصاف میں زیرسماعت ہے ۔ 

انڈیا کے ذرائع ابلاغ کے مطابق پاکستان اور انڈیا کے درمیان چار سال میں دو ہزار کے لگ بھگ قیدیوں کے تبادلے ہوئے ہیں ۔

بدھ کو شائع ہونے والے اس اشتہار میں خواتین قیدیوں کی تصاویر بھی ہیں جن کے نام اسما مسکان، نقیہ، اجیرہ اور حسینہ بی بی لکھے گئے ہیں ۔

اشتہار میں بتایا گیا ہے کہ ان میں سے اکثر افراد ذہنی طور پر پسماندہ ہیں اور اپنانام، پتہ اور قومیت بتانے سے قاصر ہیں اور ان کی سزاؤں کی میعاد ختم ہوچکی ہے لیکن وہ تاحال جیلوں میں قید گمنام زندگی گزار رہے ہیں ۔

ان قیدیوں کی شہریت انڈین بتاتے ہوئے ان کو شناخت کرنے کی درخواست بھی کی گئی ہے ۔

ان قیدیوں میں اسمومسکان نامی ایک قیدی بھی ہے جو 14 برس سے جیل میں ہیں ۔ اسمو کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ پاکستان میں غیر قانونی داخلے کے جرم میں 10نومبر 2004سے جیل میں ہیں ۔ 

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے