پاکستان

آج سے جھوٹی گواہی کا خاتمہ

مارچ 4, 2019 2 min

آج سے جھوٹی گواہی کا خاتمہ

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کے چیف جسٹس نے کہا ہے کہ آج جھوٹی گواہی کا خاتمے کا آغاز کر دیا ہے، جو گواہ تھوڑا سا بھی جھوٹ بولے گا اس کی ساری گواہی مسترد کر دی جائے گی ۔

سپریم کورٹ نے قتل کے مقدمے میں جھوٹی گواہی دینے والے پولیس اہلکار کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے ۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ آج 4 مارچ 2019 سے سچ کا سفر شروع کر رہے ہیں،
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اب خدا کا قہر آگیا ہے، گواہ حلف اٹھاتا ہے کہ جھوٹ بولو تو خدا کا قہر نازل ہو، اب جھوٹ نہیں چلے گا،انصاف چاہیے تو سچ بولنا ہوگا، ہم نے اکہتر سال ضائع کردیئے، کسی کو جھوٹ بولنے کا لائسنس کیوں دیں؟ جھوٹ چلتا رہے گا تو انصاف نہیں ہوگا، اب ہم نے یہ سب ٹھیک کرنا ہے۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جھوٹی گواہی کیس کی سماعت ہوئی، عدالت میں جھوٹا گواہ اے ایس آئی خضر حیات پیش ہوا ، پولیس اہلکار کو عدالت نے ایک مقدمے میں جھوٹی گواہی دینے پرطلب کیا تھا ۔

چیف جسٹس نے ملزم پولیس اہلکار خضر حیات سے استفسار کیا کہ آپ وحدت کالونی لاہور میں کام کر رہے تھے،نارووال میں قتل کے مقدمے کی گواہی دے دی پولیس ریکارڈ کے مطابق آپ اس دن چھٹی پر تھے آپ نے پولیس والا ہو کر جھوٹ بولا، حلف پر جھوٹا بیان دینا ہی غلط ہے۔


خضر حیات کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ واقعہ کے دن عید تھی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کیا عید کے دن جھوٹ بولنے کی اجازت ہوتی ہے، ملزم کے بارے میں ہائیکورٹ نے کہا کہ یہ جھوٹا ہے۔ قانون کہتا ہے جھوٹی گواہی پر عمر قید ہوتی ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انسانوں کا خوف نہیں تھا تو اللہ کا خوف کرنا چاہیے تھا، آپ نے اللہ کا نام لے کر کہہ دیا کہ جھوٹ بولوں تو اللہ کا قہر نازل ہو، شاید اللہ کا قہر نازل ہونے کا وقت آگیا ہے، تمام گواہوں کو خبر ہو جائے، بیان کا کچھ حصہ جھوٹ ہوا تو سارا بیان مسترد ہو گا۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آج سے جھوٹی گواہی کا خاتمہ کر رہے ہیں، اور اس کا آغاز اس جھوٹے گواہ سے کر رہے ہیں، اسلام کے مطابق بھی گواہی کا کچھ حصہ جھوٹ ہو تو سارا بیان مسترد کیا جاتا ہے ۔
عدالت نے جھوٹے گواہ خضر حیات کا معاملہ سیشن کورٹ ناروال کو ارسال کردیا ، اور جھوٹی گواہی دینے پر پولیس اہلکار کے خلاف کارروائی کا فیصلہ دے دیا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے